سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے رقوم لینے کا کیس ،سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں 11اگست تک توسیع

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کرلئے

منگل 3 اگست 2021 17:01

سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے رقوم لینے کا کیس ،سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں 11اگست تک توسیع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے رقوم لینے کے کیس میں بی فار یو کمپنی کے مالک سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں 11اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کرلئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے رقوم لینے کے کیس کی سماعت ہوئی ۔

سیف الرحمن کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر اور نیب کے تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر جمیل الرحمن نے اصل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹیر جنرل نیب سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے سیف الرحمن کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں، ہماری استدعا ہے کہ ان یکی درخواست خارج کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی کو جرمانہ عائد ہوا ہے،ہمارا یہ کیس ہے کہ یہ نیب کی تاریخ کا سب سے بڑا چیٹنگ کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ بلین روپے جنرل پبلک سے جمع کیا گیا،سوشل میڈیا کے ذریعے پیسہ اکھٹا کیا گیا ،نہ ہی انکا کوئی فزیکل بزنس ہے نہ ہی سٹیٹ بینک ریگولیشن کے تحت لائسنس ہے ۔ سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت تک لوگوں کے بلین روپے ہڑپ ہو چکے ہیں، 25اکائونٹ اب تک انہوں نے بنائے ہیں جن کا کوئی وجود نہیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کی جانب سے اب تک چالیس پراپرٹی اپنے اور بچوں کے نام پر خریدیں گئیں ہیں ،یہ امپریشن یہ دے رہے ہیں کہ یہ میرا بزنس ہے جبکہ ایسا نہیں ہے ۔ عدالت نے سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں 11اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کرلیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں