اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں طالب علم سے زیادتی کرنے والا ملزم ڈیڑھ ماہ گرفتار

طالب علم کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے دو طلبہ کو جامعہ سے نکالا گیا تھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 3 اگست 2021 16:55

اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں طالب علم سے زیادتی کرنے والا ملزم ڈیڑھ ماہ گرفتار
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 اگست 2021ء) :اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں طالب علم سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جون میں اسلام یونیورسٹی ہاسٹل میں رہائش پذیر قائداعظم یونیورسٹی کے طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔18جون کو یونیورسٹی ڈسپلن کمیٹی نے دو طلبا ابراہیم خان اور محمود اشرف کو یونیورسٹی سے نکال دیا تھا،اسلام آباد پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ملزم نے 29 جولائی کو عبوری ضمانت کروائی تھی جو آج عدالت نے خارج کر دی۔ آج پولیس نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں طالب علم کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو ڈیڑھ ماہ بعد گرفتار کر لیا ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ملزم ابراہیم خان کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر ملزم کو ہائیکورٹ سے گرفتار کر لیاگیا۔

واضح رہے کہ یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ طور پر طالب علم کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے دو طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا گیا تھا، متاثرہ طالبعلم قائداعظم یونیورسٹی سے تعلق رکھتا ہے جو دیگر دو طلبہ سے ملنے ہاسٹل جا رہا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار ماسون یاسین زئی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو علی الصبح پیش آیا، متاثرہ لڑکا ہاسٹل سے نکلا اور فوراً فرش پر گر پڑا جسے دیکھ کر محافظ بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا، ہاسٹل میں موجود سیکیورٹی آفیسر جائے حادثہ پر پہنچے اور طالب علم کو ہسپتال لے گئے۔ یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار نے مزید بتایا کہ واقعہ کی تصدیق اس وقت ہوئی جب سیکیورٹی آفیسر نے ہاسٹل میں چھاپہ مارا، لڑکے کا استحصال کرنے والے دونوں افراد غیرقانونی طور پر وہاں مقیم تھے کیونکہ ان کے ناموں پر کمرہ تفویض نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لڑکے سے بدفعلی کرنے والے دونوں طلبہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے طالبعلم تھے جنہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ،اسٹوڈنٹس ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ کو بھی برطرف کردیا گیا ۔ماسون یاسین زئی نے کہا کہ ہاسٹل میں غیرمتعلقہ اور باہر کے افراد کے داخلے پر یونیورسٹی کے سربراہ بھی اپنی ملازمت گنوا سکتے ہیں، سیکیورٹی انچارج سے بھی اس بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ طلبہ ہاسٹل میں کیسے رہ رہے تھی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکا اس معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا، جب خود متاثرہ فرد ہی معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا تو ہم اس معاملے کو کیسے آگے لے جا سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں