سپریم کورٹ نے بی فار یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان کی درخواست ضمانت پر ملزم کی عبوری ضمانت میں 22 ستمبر تک وسیع کر دی

نیب اور ملزم کے وکیل تیاری سے آئیں آئندہ سماعت پر فیصلہ کرینگے، اربوں روپے کا معاملہ ہے جس پر تشویش ہے، عدالت عظمیٰ

جمعہ 17 ستمبر 2021 14:33

سپریم کورٹ نے بی فار یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان کی درخواست ضمانت پر ملزم کی عبوری ضمانت میں 22 ستمبر تک وسیع کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) سپریم کورٹ نے بی فار یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان کی درخواست ضمانت پر ملزم کی عبوری ضمانت میں 22 ستمبر تک وسیع کر دی ۔ جمعہ کو قائمقام چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ قائمقام چیف جسٹس نے کہاکہ نیب اور ملزم کے وکیل تیاری سے آئیں آئندہ سماعت پر فیصلہ کرینگے، اربوں روپے کا معاملہ ہے جس پر تشویش ہے۔

دور ان سماعت نیب نے ملزم کیخلاف رقم وصولی کے شواہد عدالت میں پیش کر دئے ۔ وکیل ملزم لطیف کھوسہ نے کہاکہ سیف الرحمان کے اکائونٹس منجمد ہو چکے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ اکائونٹس منجمد ہونگے تاہم ان میں آنے والا پیسہ بہت زیادہ ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا بی فار یو پاکستان میں رجسٹرڈ کمپنی ہی ۔

(جاری ہے)

نیب پراسیکوٹر نے کہاکہ بی فار یو غیررجسٹرڈ کمپنی ہے، پیسہ ذاتی ناموں پر لیا جاتا ہے۔

قائمقام چیف جسٹس نے کہاکہ کیا ملزم تفتیش میں تعاون کر رہا ہی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم کو سوالنامہ بھی دیا لیکن تسلی بخش جواب نہیں ملے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ تسلی بخش جواب کیا ہوتا ہی ۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ نیب اپنی مرضی کا جواب لینا چاہتا ہے، چھ چھ گھنٹے کیلئے ہر تین دن بعد بلایا جاتا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ تسلی بخش جواب نہیں مل رہا تو نیب اپنی کارروائی آگے بڑھائے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ نیب نے تفتیش اپنی مرضی سے کرنی ہے ملزم کی مرضی سے نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم سرمایہ کاروں کی فہرست فراہم نہیں کر رہا۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ ایس ای سی ہی جرمانہ کر چکا ہے جسے چیلنج کر رکھا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ چار لاکھ لوگوں نے پیسہ لگایا ہے۔عدالت نے مزید سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں