ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت سے جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ ہوگا، صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کا "مساوی بینکنگ پالیسی" کی تقریب رونمائی سے خطاب

جمعہ 17 ستمبر 2021 14:51

ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت سے جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ ہوگا، صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کا  "مساوی بینکنگ پالیسی" کی تقریب رونمائی سے خطاب
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2021ء) صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہاہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت یقینی بنانے سے مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں اضافہ ہوگا، دنیاکی تاریخ میں اسلام نے پہلی بارخواتین کووراثت کا حق دے کر  انہیں بااختیاربنایا، خواتین کوبا اختیاربنانے کیلئے خواتین ارکان پارلیمنٹ کو بھی اپنا کردار اد اکرنا چاہئیے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کویہاں ایوان صدرمیں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کیلئے "مساوی بینکنگ پالیسی" کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں صدرمملکت کی اہلیہ ثمینہ علوی، گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹررضا باقر، وفاقی وزرا، ڈپٹی گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹرسیماکامل ، مختلف بینکوں کے سربراہان اورسی ای اوز، ارکان پارلیمان اوربینکوں ومالیاتی اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدرمملکت نے کہاکہ خواتین کو مالی طور پرمضبوط بنائے بغیر انہیں بااختیا ر نہیں بنایا جا سکتا، دنیاکی تاریخ میں اسلام نے پہلی بارخواتین کووراثت کا حق دیکر انہیں بااختیاربنایا اورسورة نساءمیں خواتین کی وراثت اورحقوق کا تعین کردیا گیا۔ انگلینڈمیں بیسویں صدی تک خواتین کووراثتی اورمالیاتی حقوق نہیں ملے تھے۔صدرمملکت نے کہاکہ آج دنیا بھر میں ترجیحات کا نئے سرے سے تعین ہو رہاہے ، جیسے جیسے خواتین بااختیارہوں گی ان کا استحصال نہیں ہوسکے گا۔

صدرمملکت نے کہاکہ دورجدید کے تقاضوں کے مطابق ہمیں اپنے معاشرے کوسمجھتے ہوئے اس کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے۔ صدرنے خواتین کو با اختیار بنانے کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے کردارکوسراہا اورکہاکہ سٹیٹ بینک اس حوالہ سے مختلف اقدامات کر رہا ہے ۔خواتین کوبا اختیاربنانے کیلئے خواتین ارکان پارلیمنٹ کو بھی اپنا کردار اد اکرنا چاہئیے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالہ سے حالیہ دنوں میں کئی اہم اقدامات کئے گئے ہیں،صدرمملکت نے بلوچستان ہائیکورٹ کے ایک حالیہ فیصلہ کی تعریف کی جس میں عدالت نے قراردیا ہے کہ جب تک  کسی خاتون  کے نام وراثت منتقل نہیں ہوتی اس وقت تک وہ جائیدادکسی کوہبہ  یا گفٹ نہیں کرسکتی۔

صدرنے کہاکہ خواتین حقیقی معنوں میں اس وقت بااختیارہوگی جب اپنے وسائل پرانہیں اختیارہو ،سٹیٹ بینک اوردیگربینکوں نے 2023 تک خواتین کے بینک اکاونٹس کی تعدادمیں اضافہ کا جو ہدف مقررکیاہے وہ خوش آئند ہے ۔صدرمملکت نے تجویز پیش کی کہ اگراحساس کیش پروگرام کی رقوم  خواتین کے اکاونٹس میں براہ راست منتقل کی جائے تواس سے خواتین کے بینک اکاونٹس ہدف سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت میں اضافہ دوایسے بڑے عوامل ہیں جو مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں اضافہ کا باعث بن سکتی ہے، میں سمجھتاہوں کہ مالی شمولیت کے عمل سے جیسے جیسے خواتین بااختیارہوگی معاشرے میں بتدریج بہتری آئے گی ۔ڈاکٹرعارف علوی نے کہاکہ سٹیٹ بینک اوردیگربینکوں نے خواتین کیلئے چھوٹے قرضے فراہم کرنا شروع کردئیے ہیں تاہم ان قرضوں سے خواتین کی مطلوبہ تعداد استفادہ نہیں کرتی، اس حوالہ سے خواتین میں آگہی پیداکرنا ضروری ہے ، خواتین کی غیر سرکاری  تنظیموں اورخواتین ارکان پارلیمان کو اس سلسلہ میں اپنافعال اورموثرکرداراداکرنا چاہئیے۔

ہم سب مل کرایک خوبصورت معاشرہ بناسکتے ہیں۔قبل ازیں گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹررضاباقر نے مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کیلئے "مساوی بینکنگ پالیسی" کے چیدہ چیدہ نکات واضح کئے اورکہاکہ سٹیٹ بینک پسماندہ اورکم ترقی یافتہ علاقوں میں مالی خدمات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ خواتین کی مالی شمولیت میں اضافہ کیلئے اقدامات کررہاہے، مالی شمولیت خواتین کا حق ہے اوراس حق کے حصول کیلئے سٹیٹ بینک نے تمام متعلقہ شراکت داروں سے مل کراقدامات کوعملی شکل دی ہے۔

انہوں نے کہاکئی ممالک میں مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت کا تقابلی جائزہ پیش کیا اورکہاکہ پاکستان میں مالی شمولیت میں خواتین کا تناسب کم ہے ، سٹیٹ بینک اس حوالہ سے اپنے اقدامات میں پرعزم ہے۔ آسان ڈیجیٹل اکاونٹ سے مالی شمولیت میں خواتین کی شرکت میں اضافہ میں مددملے گی ۔سٹیٹ بینک دیگربینکوں اورمالیاتی اداروں کے ساتھ اس ضمن میں معاونت کررہاہے۔

گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹس میں کمرشل بینکوں نے اہم کرداراداکیا اوراس کے نتیجہ میں نہ صرف ترسیلات زر بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ بھی ہوا جبکہ تعمیرات کے شعبہ میں غیرملکی سرمایہ کاری بڑھی۔ہمیں امید ہیں کہ بینکس مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کیلئے "مساوی بینکنگ پالیسی" کامیاب اورموثربنانے میں اپناکرداراداکریں گے۔

ڈپٹی گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹرسیماکامل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کا دن پاکستان میں خواتین کو مالی اوراقتصادی طورپربااختیاربنانے کے حوالہ سے تاریخی دن ہے اوراس سے مالی شمولیت میں خواتین کی حصہ داری بڑھ جائے گی ، انہوں نے مردوں اورخواتین کے بینک اکاونٹس کے حوالہ سے اعدادوشمارپیش کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کے بینک اکاونٹس کی شرح مردوں اورخواتین کی اپنی آبادی کے تناسب سے بہت کم ہے جس میں اضافہ کرنا ضروری ہے، نئی پالیسی سے خواتین کے اکاونٹس کی تعداد میں اضافہ ہوسکے گا۔

تقریب سے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے چیف ایگزیکٹوآفیسرریحان شیخ نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پرمالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کیلئے "مساوی بینکنگ پالیسی" کے حوالہ سے دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں