حکومت عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں پرعزم ہے، شوکت ترین

پورے خطہ میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ اور پاکستانی روپیہ کی قدرمیں کمی کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ناگزیرتھا، وزیر خزانہ

ہفتہ 18 ستمبر 2021 00:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ حکومت عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں پرعزم ہے، پورے خطہ میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ اور پاکستانی روپیہ کی قدرمیں کمی کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ناگزیرتھا۔

وہ جمعہ کویہاں وزریراعظم کے معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔ملاقات میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے رحجان کاجائزہ لیاگیا،وزیرخزانہ نے کہاکہ کوویڈ 19 کی عالمگیروباکی وجہ سے عالمی سطح پراشیائے ضروریہ کی پیداوارمیں کمی جبکہ رسد میں خلل آیاہے،اسی تناظرمیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے رحجان پرقابوپانے کیلئے موجودہ حکومت نے انتظامی، پالیسی اورعوام کوسہولیات دینے پرمبنی اقدامات کاسلسلہ شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی سطح پراشیائے ضروریہ کی پیداوارمیں کمی اور رسد میں خلل کی وجہ سے پاکستان پربراہ راست اثرات مرتب ہوئے ہیں کیونکہ پاکستان گندم، چینی اورخوردنی تیل جیسی بنیادی اشیائے خوراک کا بڑا درآمد کنندہ ملک ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں پرعزم ہے، اسی تناظرمیں حکومت گندم،چینی اوردالوں کے سٹرٹیجک ذخائر کے قیام کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

حکومت 12.5 ملین خاندانوں کو بنیادی ضرورت کی 4 اشیا پربراہ راست زرتلافی فراہم کررہی ہے جو ملکی آبادی کاچالیس فیصدبنتاہے۔انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کو ملکی مارکیٹ میں گھی اورخوردنی تیل کی قیمتوں کے حوالہ سے حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس کے علاوہ سٹرٹیجک ذخائر کے قیام کیلئے 6 لاکھ ملین میٹرک ٹن چینی اور 4 لاکھ ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کی جارہی ہے،صوبائی انتظامیہ اورمتعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ حکومتی نرخوں پر اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ان تمام اقدامات کامقصد مختصر مدت میں بنیادی ضرورت کی اشیا کی قیمتوں میں استحکام لاناہے۔

وسط مدتی اورطویل المعیاد منصوبہ بندی کے تحت زرعی پیداواربالخصوص کلیدی زرعی اشیا کی پیداوارمیں اضافہ کیاجارہاہے،حکومت ایگری مالز، تزویراتی تنصیبات اورکموڈیٹی وئیرہاوسز کے قیام کیلئے ایک طریقہ ہائے کاروضع کررہی ہے۔اس سے کسانوں کواپنی پیداوارکا صحیح معاوضہ ملے گا۔ جمشید اقبال چیمہ نے وزیرخزانہ کو ملک میں دالوں کے سٹریٹجک ذخائرکے قیام کیلئے 40 ہزارٹن دال مونگ اور40 ہزارٹن دال چنا کی خریداری کیلئے انتظامات سے آگاہ کیا جنہیں یوٹیلیٹی سٹورز اورسستا بازاروں کے زریعہ مناسب قیمتوں پرفروخت کیا جائیگا۔

آئندہ ہفتہ ای سی سی کے اجلاس میں اس حوالہ سے باقاعدہ منظوری لی جائیگی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالہ وزیرخزانہ نے کہاکہ پورے خطہ میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں، اس وقت پاکستان میں فی لیٹرپیٹرول کی قیمت 0.730 ڈالرہے جبکہ بھارت میں اس کی قیمت 1.391 ڈالر، ترکی میں 0.931 ڈالر، بنگلہ دیش میں 1.045 ڈالر اورسری لنکا میں 0.923 ڈالرفی لیٹرہے، حکومت نے بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم کی قیمت میں اضافہ کازیادہ تر بوجھ خودبرداشت کیاہے اوراس مقصد کیلئے پیٹرولیم لیوی کو کم ترین سطح پررکھا گیاہے۔

اس سے اس بات کی واضح عکاسی ہورہی ہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے بنیادی ضرورت کی اشیا کی قیمتوں پربراہ راست پڑنے والے اثرات سے بخوبی آگاہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں