قبول اسلام کے لیے عمر کی حد سے متعلق علی محمد خان نے حقیقت بتا دی

چند ‏افراد کا پروپیگنڈا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے پاکستان میں تمام اقلیتوں کومذہبی آزادی حاصل ہے۔ وزیرمملکت علی محمد خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 18 ستمبر 2021 11:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2021ء) : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی و وزیرمملکت علی محمد خان نے قبول اسلام کے لیے عمر کی حد سے ‏متعلق ترمیم لانے کی تردید کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ایک بیان مین علی محمد خان نے کہا کہ اسلام کی قبولیت کے لیے عمر کی حد کی کوئی ترمیم نہیں لا رہے ہیں چند ‏افراد کا پروپیگنڈا ہےجس میں کوئی حقیقت نہیں ہے پاکستان میں تمام اقلیتوں کومذہبی آزادی حاصل ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ معاشرے کی ترقی میں صحافیوں کا اہم کردار ہے، حکومت صحافیوں کےمسائل کےحل ‏کے لیے کوشاں ہے، پی ایم ڈی اے کا معاملہ حل کی طرف جا رہا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں علی محمد خان نے کہا کہ اسلام میں ایمان لانے کے لیے عمر کی کوئی قید ‏نہیں البتہ کسی کو جبری مسلمان نہیں کیا جاسکتا، اسلام لانے کے لیے 18سال کے عمر کی شرط کا اسلام سے ‏کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی حکومت اس کی حامی ہے جس کی طرف سے بھی ایسی تجویز آئی ہے اس کو رد کیا ‏جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مذہب کی جبری تبدیلی کے بل کے حوالہ سے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے ‏حکومت مجوزہ بل میں کسی بھی غیر اسلامی قانونی شق کو پاس نہیں ہونے دے گی۔ تجویز کردہ بل تفصیلی ‏جائزے کے لیے کمیٹی سے وزارت مذہبی اُمور کو باضابطہ بھیجا گیا ہے اسلامی قوانین کی لوازمات پوری ہوں گی توبل ‏پاس ہو گا ورنہ نہیں۔
واضح رہے کہ کچھ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ ایک ایسا بل اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے تیارکیا جارہا ہے کہ جس کی رو سے جو لوگ اٹھارہ سال سےکم عمر ہوں گے ، وہ اگر مذہب تبدیل کریں گے تو ان کا مذہب تبدیل شدہ نہیں سمجھا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں