پاکستان، اقوام متحدہ میں افغانستان کا معاشی زوال روکنے کا مطالبہ کرے گا

مہاجرین کی آمد، تنازعات زندہ، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی بڑھ سکتی ہے، ان سب چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے،منیر اکرم

پیر 20 ستمبر 2021 17:39

پاکستان، اقوام متحدہ میں افغانستان کا معاشی زوال روکنے کا مطالبہ کرے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2021ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچ گئے جس کے دوران پاکستان، اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر دنیا پر زور دے گا کہ وہ افغانستان میں معاشی تباہی کو روکے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے ایک انٹرویو میں ہمیں افغانستان کو مستحکم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں معاشی تباہی کی روک تھام کے مطالبے کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھائے گا۔انہوںنے کہاکہ جو اس معاملے پر سیاست کرنا چاہتا ہے وہ سیاست کر سکتا ہے لیکن ہر کوئی اقتصادی تباہی کے نتائج سے واقف ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ معاشی تباہی سے انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے، مہاجرین کی آمد، تنازعات زندہ، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی بڑھ سکتی ہے، ان سب چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس موقع پر افغانستان کے مسئلے کو ٹھیک سے حل نہ کرنے کے نتائج کی نشاندہی کی۔انہوں نے کہا کہ جو کچھ افغانستان میں ہوا اس سے دہشت گرد گروپوں یا دیگر باغی تحاریک کو مزید جارحانہ بننے کی ترغیب مل سکتی ہے۔انہوں نے افغانستان میں استحکام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب افغانستان میں شمولیتی حکومت کا قیام، انسانی حقوق بالخصوص خواتین و بچیوں کے حقوق کا احترام اور دہشت گردوں کا دوبارہ مرکز نہ بنتے دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ افغانستان کو منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا فرض تھا کہ وہ افغانستان کو اس بنیاد پر شامل کرے ہم کیا کر سکتے ہیں اور ہم جو کر سکتے ہیں وہ ضروری انسانی امداد ہے۔پاکستانی سفیر منیر اکرم نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں پاکستان کی ترجیحات اس مشکل وقت میں اس کی اپنی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، مقبوضہ جموں و کشمیر اور وہاں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنے خدشات کو اجاگر کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کو احساس ہو کہ اس صورتحال سے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں