ملک میں کوئی وزیرایسا نہیں جو کرپٹ نہ ہو

حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ملک کا نظام مکمل بیٹھ چکا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 21 ستمبر 2021 13:53

ملک میں کوئی وزیرایسا نہیں جو کرپٹ نہ ہو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 ستمبر 2021ء) : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں کوئی وزیرایسا نہیں ہے جو کرپٹ نہ ہو۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ملک کا نظام مکمل بیٹھ چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی وزیرایسا نہیں ہے جو کرپٹ نہ ہو۔

حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ملک کا نظام مکمل بیٹھ چکا ہے۔عوام خود دیکھ لیں کہ ملک میں کون کرپٹ ہے اور کون نہیں۔ انہوں نےدعویٰ کیا کہ ملک میں کوئی وزیر ایسا نہیں جو کرپٹ نہ ہو اور جب سے کیسز چلے ہیں ملک میں گیس کی قیمتوں میں واضح اضافہ ہوا جبکہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نظام مکمل بیٹھ چکا ہے۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب سے کیس چلے ہیں، گیس کی قیمتوں میں واضح اضافہ ہوا ہے، حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے نظام بیٹھ چکا ہے۔

ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے تمام دعوے ختم ہو گئے، روز جھوٹ بولنے والے بھی اب نہیں رہے۔ اورملک 2018ء کی سطح سے بھی اب نیچے پہنچ چکا ہے۔عوام بےروزگاری اور غربت میں پس رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ووٹنگ مشین سے متعلق انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے اپوزیشن پہلے دیکھے گی اور پھر کوئی فیصلہ کرے گی۔

آئین میں درج ہے کہ جو انتخابات میں مداخلت کرے گا اس پر آرٹیکل 6 نافذ ہوگا۔ آئین پاکستان ووٹ کا حق پاکستانی عوام کو دیتا ہے اور کوئی ادارہ اس حق سے شہریوں کو محروم نہیں کرسکتا۔ فواد چوہدری کے بھائی کی اہم عہدے پر تعیناتی پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے طور پر نہ چل سکے تو فیصل چوہدری کو اسپیشل پراسیکیوٹر بنا دیا، فیصل چوہدری کو نیب چیئرمین بنا کر سارا معاملہ ختم کر دیں۔

حکومت پر مزید تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرائے کے مشیر اور وزراء کا کام صرف جھوٹ بولنا ہے۔مشیراور وزیر تمام لوگ جہازوں میں بیٹھ کر آئے ہیں اور حکومت کے جانے کے بعد واپس چلے جائیں گے۔ شاہد خاقان نے بتایا کہ جب کوئی دوسری حکومت تحفہ دیتی ہے تو وہ توشہ خانہ میں جمع کروایا جاتا ہے۔ تحائف ریکارڈ کا حصہ ہوتے ہیں اور اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں