ایف آئی اے اور نیب کو غیرملکی تحفوں کےالزام میں عمران خان پر مقدمہ درج کرنا چاہیے

عمران خان! تم کیسے انسان ہو؟ تم قوم کو بُدواور پاگل سمجھتے ہو؟ میرے ملٹری سیکرٹری سے پوچھو ہم نے ملنے والے تمام تحفے ڈکلیئرکیے، میں نے زندگی میں کبھی سرکاری پلاٹ، پرمٹ یا ڈیوٹی فری گاڑی نہیں منگوائی۔ قائد (ن) لیگ نوازشریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 21 ستمبر 2021 20:28

ایف آئی اے اور نیب کو غیرملکی تحفوں کےالزام میں عمران خان پر مقدمہ درج کرنا چاہیے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 ستمبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ایف آئی اے، نیب کو غیرملکی تحفوں کے الزام میں عمران خان پر مقدمہ درج کرنا چاہیے، عمران خان! تم کیسے انسان ہو؟ تم قوم کو بُدواور پاگل سمجھتے ہو؟ میرے ملٹری سیکرٹری سے پوچھو ہم نے ملنے والے تمام تحفوں کو ڈکلیئرکیا، میں نے زندگی میں کبھی سرکاری پلاٹ، پرمٹ یا ڈیوٹی فری گاڑی نہیں منگوائی۔

تفصیلات کے مطابق قائد مسلم لیگ میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن پنجاب کے زیر اہتمام ملتان ڈویژن کی میٹینگ ہوئی۔ اجلاس میں مسلم لیگ کے پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ، مریم نواز، حمزہ شہباز شریف ، اویس لغاری ، عظمی بخاری ، ذیشان رفیق ، عبد الرحمن کانجو، نزہت صادق ایم این ایز، ایم پی ایز اور پارٹی عہدیدار شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی معاملات پر مشاورت اور بات چیت کی گئی۔

لندن سے ویڈیو لنک پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ آج میں اخبار پڑھ رہا تھا کہ عمران خان تم کہتے ہو کہ تحائف کی تفصیل دینے سے ملکی وقار مجروح ہوتا ہے، تم کیسے انسان ہو؟ قوم کو بُدو سمجھتے ہو؟ قانون ہے جب وزیراعظم کو بیرون ملک سے تحفہ ملے گا تو اس کو ڈکلیئر کرنا پڑتا ہے، ہم نے اپنے دور میں ڈکلیئر کیا، میرے ملٹری سیکرٹری سے پوچھو جب بھی ہمیں کہیں سے کوئی تحفہ ملتا تو ہم ڈکلیئر کرتے اور ڈیپازٹ بھی کرتے تھے۔

تم قوم کو پاگل سمجھتے ہو؟ ایف آئی اے اور نیب کو عمران خان پر مقدمہ درج کرنا چاہیے کہ تم چور ہو، تم نے ڈاکہ ڈالا ہے، اوپر سے چوری سینہ زوری، پھر کہتے ہو ملکی وقار مجروح ہوتا ہے ملکی وقار تو تم مجروح کررہے ہو، یہ بہت بڑے چور ہیں، یہ ووٹ بھی چوری کرکے آئے ہیں، پاکستان میں ان کے لوگوں نے چوری کی بڑی بڑی مثالیں قائم کردی ہیں، جس کا ابھی تک احتساب نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک زندگی میں کبھی کوئی سرکاری پلاٹ نہیں لیا، کوئی پرمٹ یا ڈیوٹی فری گاڑی نہیں منگوائی۔ نواز شریف نے کہا کہ بارہ اکتوبر 99 کو جنرل محمود، بارہ بندوق بردار فوجیوں کے ساتھ میرے بیڈ روم میں گھس آئے، کلثوم نواز کا فون آیا تو جنرل محمود نے کہا کہ " کاٹو فون" لائنیں کاٹو" تاریں کاٹو" کیا منتخب وزیر اعظم کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے؟ آج بیرونی دنیا کہہ رہی ہے کہ عمران نیازی کی اہمیت اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، اس عہدے کی یہ اتنی بےتوقیری؟ یہ اسی لیے ہوا کہ ہمارے ڈکٹیٹروں نے مارشل لاء لگا کر ہمیشہ اپنے ہی وزیر اعظم ہاؤس کو فتح کیا۔

نوازشریف نے کہا کہ ہم نے امریکہ کو کہا کہ ہم عزت کا سودا نہیں کرتے ہم قابل فخر قوم ہیں ہم باضمیر لوگ ہیں اپنے 5 ارب ڈالر رکھیں اپنے پاس، ہم نے ایٹمی دھماکے کر کے ہندوستان کو جواب دیا، اس کے نتیجے میں واجپائی پاکستان آئے، آج وہی جو ان کا فون نہیں سنتے، جب میں وزیراعظم تھا تو مودی خود پاکستان چل کر آئے، بتائیں! عزت اور قومی وقار کس کو کہتے ہیں؟ نوازشریف نے پارٹی اجلاس میں کارکنوں شعر پڑھا کہ جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمین سے آنے لگی سدا،تیرا دل تو ہے صنم آشناء تجھے کیا ملے گا نماز میں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تمہیں کیا پتا کل کیا ہوگا؟ تمہارے لانے والوں کو کیا پتا کل کیا ہونے والا ہے؟ سب کچھ بدل جائے گا، قرآن پاک میں بھی لکھا ہے کہ اللہ پاک حق اور سچ کا ساتھ دیتا ہے لیکن جو ظلم وزیادتی جھوٹ بولتے اور کفر تولتے ہیں تو پھر ایک دن آتا ہے جب سب کچھ بدل جاتا ہے، انشاءاللہ پاکستان میں بھی سب کچھ بدل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء دال گوشت سبزی ان کی قیمتیں دیکھیں، عمران خان لوگ آپ کی جان کو رو رہے ہیں، آپ کو اور آپ کے لانے والوں کو دن رات گالیاں پڑتی ہیں، ٓپ کو پتا بھی ہے؟ مجھے بتاؤ کہ پاکستان کے ساتھ کیوں یہ کھیل کھیلا گیا؟ 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں