سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم

سپریم کورٹ نے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں مسترد کر دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 22 ستمبر 2021 13:22

سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22ستمبر 2021) سپریم کورٹ نے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔چیف جسٹس پاکستان کی جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کو گرانے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کی۔سماعت کے دوران نسلہ ٹاور کے مالک کے وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ نسلہ ٹاور کی طرح بے شمار عمارتیں کھڑی ہیں ، جس طرح نسلہ ٹاور بنایا گیا ویسی بے شمار عمارتیں بنائی گئیں، گلاس ٹاور کی طرح ہمیں بھی ریلیف دیا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کراچی میں تو ساری چیزیں بکتی ہیں، اپروو پلان ہو یا تیز سب بکتا ہے۔گلاس ٹاور کے اوپر تو صرف دو فلور تھے آپ کے پلاٹ کو جہاں رکھنا چاہئیے تھا وہ آگے چلا گیا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ 780 مربع گز سے اضافی جگہ کو گرا دیا جائے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے نسلہ ٹاور کے مکینوں کے وکیل عابد زبیری سے مکالنے کے دوران ریمارکس دئیے کہ آپ تو نسلہ ٹاؤر کے مالک کو پکڑیں۔

عدالت نے کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں نسلہ ٹاور خالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام سے عمل درآمد کی رپورٹ طلب لکر لی۔کیس کی مزید سماعت 2 نومبر کو ہو گی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کے نسلہ ٹاور گرانے کے عدالتی حکم پر بلڈراورمکینوں نے نظر ثانی درخواستیں دائر کی تھیں۔ دائر کی گئی درخواستوں میں سپریم کورٹ سے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی ۔

بیرسٹر صلاح الدین احمد نے موقف اختیار کیا کہ نسلہ ٹاور اراضی قانون کے عین مطابق ہے اور نسلہ ٹاور کی اضافی اراضی بھی قانون کے عین مطابق ہے۔ درخواستوں میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ نسلہ ٹاور گرانے کے فیصلے پر عمل درآمد روکے۔ نسلہ ٹاور بلڈر اور مکینوں کی جانب سے الگ الگ اپیلیں دائر کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ 16جون کو سپریم کورٹ نے کراچی میں نسلہ ٹاور گرانے کے عدالتی حکم پر بلڈر کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عمارت گرانے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل8 اپریل کو چیف جسٹس گلزار احمد نے شارع فیصل اور شاہراہ قائدین کے سنگم پر قائم کثیر المنزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پلاٹ کی لیز بھی منسوخ کردی تھی۔ بلڈر کی جانب سے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کی گئی تھی۔19 جون کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو فوری طور پر گرانے اور الاٹیز کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں