گرین پریزیڈنسی منصوبے سے قومی خزانے کو 72.5 ملین روپے کی بچت ہوگی، صدر مملکت

ماحولیاتی مسائل کے حل کیلئے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے، لوگوں میں اس حوالے سے شعور پیدا کرنے اور آگہی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں ، تقریب سے خطاب

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 03:00

& اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ گرین پریزیڈنسی منصوبے سے قومی خزانے کو 72.5 ملین روپے کی بچت ہوگی جبکہ اس سے 35 فیصد توانائی بچائی جا سکے گی ، اس منصوبے سے مکمل طور پر ایوانِ صدر کی توانائی کی ضروریات کو شمسی توانائی سے پورا کیا جاسکے گا، اس اقدام سے سالانہ 3144 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ماحول میں شامل ہونے سے روکا جاسکتا ہے جس سے ماحول کی بہتری میں مدد ملے گی ، ماحولیاتی مسائل کے حل کے لئے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے، لوگوں میں اس حوالے سے شعور پیدا کرنے اور آگہی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں گرین پریزیڈینسی اور آئی ایس او 50001سرٹیفیکیشن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں سفارتکاروں، ماحولیاتی ماہرین، سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 2018 میں صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ایوانِ صدر میں بجلی کی ضروریات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا وژن پیش کیا جسے مختلف اداروں کے تعاون سے سات ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے ۔

اس مقصد کیلئے ایوانِ صدر میں ایک میگا واٹ کا سولر سسٹم لگایا گیا ہے جبکہ ماحول دوست اقدامات کے ساتھ ساتھ ایوان صدر کی عمارت میں گرمی کو برداشت کرنے والی پینٹ کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں پاکستان کے ایوانِ صدر نے دنیا کے پہلے صدارتی دفتر کا اعزاز حاصل کیا ہے جسے آئی ایس او 50001 کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا گیا ہے۔ ایوانِ صدر میں 10 ہزار درخت بھی لگائے گئے ہیں جبکہ میاواکی جنگل بھی لگایا جارہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری سطح پر بھی ماحولیاتی مسائل کے حل کے لئے اقدامات ناگزیر ہیں، ماحول کو محفوظ بنانے کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحول کی بہتری کیلئے حکومتی اور غیر سرکاری سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے،پاکستان نے گلوبل وارمنگ کم کرنے کیلئے شجر کاری مہم کے ذریعے اقدامات کیے ہیں ۔

ایوانِ صدر میں بجلی کی بچت کیلئے جو اقدام کیا گیا ہے اس کو ملک بھر میں اپنانے کی ضرورت ہے ۔ بجلی کی بچت کے ساتھ ساتھ پانی کی بچت بھی کی جانی چاہیے، دنیا بھر میں ریسائکلنگ کا نظریہ ابھر رہا ہے، پلاسٹک کے ذرات سمندروں میں ماحول کو خراب کر رہے ہیں ، دنیا میں جن ممالک نے اداروں کو قائم کیا وہ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ماحولیاتی مسائل کے حل کیلئے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں اور انہوں نے خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا جس کے بعد ملک بھر میں 10 ارب ٹری سونامی منصوبہ جاری ہے جس میں سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ معاشرے کے تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں ۔

صدر نے کہا کہ پاکستان میں ماحول کو بہتر بنانے کے حوالے سے اچھا کام ہوا ہے ، ہمیں پانی کو بچانے کیلئے بھی کوششیں کرنی چاہیے ۔ حکومت نے اس جانب بھی پیش رفت کی ہے ، ملک میں ڈیمز بھی بن رہے ہیں ۔ ایوانِ صدر میں اینگرو کی مدد سے میاواکی جنگل اگا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی روشنی ہر گھر اور عمارت میں ہونی چاہیے جس سے توانائی کی بچت ہوگی ۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کہ ہر شہری کو ماحول اور پانی کی بچت کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ عالمی سطح پر بھوک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ پر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے ، اس سے دنیا میں بھوک ختم کی جا سکتی تھی ۔ انسانیت کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو ہم دنیا کو تباہ کررہے ہیں ۔ ڈاکٹر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ماحول کے حوالے سے پاکستان کے عوام کا شعور بڑھا رہے ہیں ، قدرتی فن تعمیر انسانی فن تعمیر سے بہتر ہے ، جسے محفوظ رکھا جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر مقامی لوگوں کی بجائے گندگی سیاح پھیلاتے ہیں جس کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دنیا پر دبا پر ہے اور پاکستان اپنے طور پر اس سے نمٹنے کیلئے بھر پور کام کر رہا ہے ۔ پاکستان کو ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے سیلاب اور دیگر قدرتی آفات کا زیادہ سامنا ہے ، جبکہ ماحول کو بگاڑنے میں ہمارا حصہ کم ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس اہم منصوبے میں سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ سمیت کئی اداروں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ تقریب سے اپنے خطاب میں ایسوسی ایشن آف انرجی انجینئرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، بِل کینٹ ، نے ایوانِ صدر کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے اقدام پر تقریب کے شرکا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ایوانِ صدر دنیا کا پہلا صدارتی دفتر ہے جسے آئی ایس او انرجی مینجمنٹ سسٹم سرٹیفیکیٹ جاری کیا گیا ہے ۔

اس اقدام سے ماحول دوست توانائی کیلئے پاکستان کے عزم کا اظہار ہوتا ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس جی ایس پاکستان کے عبد الرزاق لاکھانی نے کہا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر ایوانِ صدر کو سولر انرجی پر منتقل کیا گیا ہے اس کامیابی پر انہوں نے شرکا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام حکومتی محکموں اور دیگر متعلقہ لوگوں کو بھی ایسے ہی اقدامات اٹھانے چاہیے ۔

گرین بلڈنگ کونسل پاکستان کے راشد رشید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی مسائل سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہے ، ایوانِ صدر میں بارش کے 75 فیصد پانی کا بھی بہتر انتظام کیا جارہا ہے جبکہ ایک میگا واٹ سولر سسٹم لگایا گیا ہے ۔ ملک بھر میں ایسے اقدامات کی ضرورت ہے ۔ تقریب میں عبد الرزاق لاکھانی نے پراجیکٹ ڈائریکٹر شاہد شوکت کو ایوان صدر کا آئی ایس او 50001 کا سرٹیفیکیٹ پیش کیا جبکہ گرین بلڈنگ کونسل سرٹیفیکیٹ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے راشد رشید سے وصول کیا۔

اس موقع پر ایس این جی پی ایل کے سینیئر جنرل مینیجر ثاقب ارباب ، اینگرو کے سید ظہیر مہدی ، نپان پینٹ کے صمد ظہیر ، اوساکا لائٹنگ کے منصور ، ماسٹر ٹائلز کے شیخ محمود اقبال ، عبدالرزاق لاکھانی ، راشد رشید اور شاہد شوکت کو بھی یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں