حکومت افواج پاکستان کیساتھ محاذ آرائی سے اجتناب کرے، رحمان ملک

ہماری سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر ہمیں موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کے لیے بطور پاکستانی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، سابق وزیر

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 21:13

حکومت افواج پاکستان کیساتھ محاذ آرائی سے اجتناب کرے، رحمان ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے وزیر اعظم عمران خان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی انا کو ایک طرف رکھ دیں اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے مسئلے پر مسلح افواج کے ساتھ محاذ آرائی کو روکیں۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ خاموشی اور خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکتا تھا اور اس جاری تصادم سے بالخصوص اداروں اور بالعموم پورے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری حکومت اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کا قابل دکھائی دیتی ہے اور انھوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو مزید تاخیر کے بغیر حل کرے کیونکہ اس سے مجموعی سیاسی ماحول کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت سی آئینی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جو انہوں نے چیئرمین پارلیمانی کمیٹی کے طور پر تحقیقات کرتے ہوئے 2018 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے بارے میں دیکھی تھیں۔

"میں وزیر دفاع سے مطالبہ کروں گا کہ میری رپورٹ عام لوگوں کی معلومات کے لیے عام کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل ایک مخصوص تقرری سے بڑے ہیں جس میں دہشت گردوں کی جارحیت شامل ہے کیونکہ داعش اور ٹی ٹی پی پہلے ہی ہمارے دروازوں پر دستک دے رہے ہیں اور دوسری طرف حکومت چھوٹے چھوٹے معاملات کا سامنا کر رہی ہے اور مسلح افواج کی توجہ موجودہ سیکیورٹی حالات سے ہٹا رہی ہے، کیا ہمارے لوگوں نے افغان طالبان کے حالیہ رویوں اور بیانات کو دیکھا ہے۔

رحمان ملک نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مسائل کا راستہ نہ اپنائے جو ہماری فوج کو بے متنازعہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ، "میں نے پاک مخالف ممالک کی بھاری فنڈنگ کو بے نقاب کیا تھا اور دشمن پہلے ہی پاک فوج کا امیج خراب کرنے کیلئے کام کر رہا ہے اور بطور سابق وزیر داخلہ میں صورتحال سے پریشان ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہماری سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر ہمیں موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کے لیے بطور پاکستانی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہمیں اپنی مسلح افواج کو کمزور کرنے کے مغرب ، اسرائیل اور بھارت کے اس اقدام کو روکنے کی ضرورت ہے جو کہ پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ کا حصہ ہے اور دنیا بھر میں پاکستان مخالف چالوں کا حصہ ہے۔ آئیے ہم اپنے پیارے پاکستان کو بچائیں۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹرین امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے مزید گرنے کو روکنے اور کچھ مناسب حکمت عملی کے ساتھ قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جائے اور مہنگائی کو کنٹرول کیا جائے بجائے اس کے کہ چھوٹے معاملات میں وقت ضائع کیا جائے۔ انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ میری تمام تجاویز نیک نیتی اور ایک بزرگ سینئر سیاسی کارکن کے مشورے کے طور پر لئے جائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں