بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے متعلق اہم انکشاف، حماد اظہر کا حقائق تسلیم کرنے سے انکار

حکومت بجلی بنانے کے سب سے ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو اپنی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے میں ناکام رہی، نیپرا کی رپورٹ میں ملک میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق اہم انکشاف، حماد اظہر نے نیپرا رپورٹ تسلیم کرنے سے انکارکر دیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 17 اکتوبر 2021 19:18

بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے متعلق اہم انکشاف، حماد اظہر کا حقائق تسلیم کرنے سے انکار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 17اکتوبر 2021) حکومت بجلی بنانے کے سب سے ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو اپنی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے میں ناکام رہی، نیپرا کی رپورٹ میں ملک میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق اہم انکشاف، حماد اظہر نے نیپرا رپورٹ تسلیم کرنے سے انکارکر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے مہنگی بجلی کے حوالے سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی رپورٹ تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان نے سوال کیا کہ حکومت نے سستے پلانٹس سے بجلی پیدا کرنے کے آپشنز ہونے کے باوجود مہنگے پلانٹس سے بجلی کیوں بنائی؟ اس پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے حقائق تسلیم کرنے سے انکار کیا۔پروگرام کے میزبان نے حماد اظہر کو نیپرا کی رپورٹ میں درج حقائق پڑھ کر سنائے جس میں لکھا ہے کہ سال 2021کے دوران حکومت بجلی بنانے کے سب سے ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو اپنی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ملک میں مہنگی بجلی بنی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

اس دوران حماد اظہر نے سوالات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیپرا کی رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔واضح رہے کہ چند روز قبل نیپرا کی جانب سے گزشتہ 3 سالوں کے دوران بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت میں ہونے والے اضافے سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ نیپرا رپورٹ کے مطابق 3 سال قبل بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت 11 روپے 72 پیسے تھی جس میں اب تک 52 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔

تحریک انصاف کی 3 سالہ حکومت کے دوران بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت میں اب تک 6 روپے 11 پیسے کا اضافے کیا جا چکا، جس سے فی یونٹ اوسط قیمت 17 روپے 83 پیسے ہو چکی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اوسط قیمت فی یونٹ میں بنیادی ٹیرف اور سہ ماہی ٹیرف بھی شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق حکومت بجلی بلوں پر 17 فیصد جی ایس ٹی وصول کرتی ہے اور بجلی بلوں پر 1.5فیصد الیکٹریسٹی ڈیوٹی بھی شامل ہوتی ہے، اس کے علاوہ بجلی بلوں میں 45 پیسے فی یونٹ فنانشل کاسٹ سرچارجز لیا جاتا ہے جب کہ بجلی بلوں میں 35 روپے ٹی وی فیس کے بھی لیے جاتے ہیں۔

دوسری جانب بجلی کی قیمت میں ایک ر وپے 68پیسے اضافہ کی منظوری دیدی گئی ۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی ،بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہو گا ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت توانائی کی جانب سے بھجوائی گئی تھی ،نیپرا نے گزشتہ مالی سال کے نقصانات پورا کرنے کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی منظوری دی تھی ،نیپرا نے گردشی قرض کے خاتمے کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپے 68 پیسے فی یونٹ وصولی کی اجازت دی تھی ،صارفین سے یہ وصولی ایک سال کیلئے کی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں