سپریم کورٹ کا ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو دھماکہ خیز مواد سے گرانے کا حکم

نسلہ ٹاورکا مالک متاثرین کو رقم واپس کرے اور کمشنرکراچی نسلہ ٹاورکے مالک سے رقم متاثرین کو واپس دلوائیں۔ سپریم کورٹ کا حکم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 25 اکتوبر 2021 13:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اکتوبر 2021ء) : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں نسلہ ٹاور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک ہفتے میں نسلہ ٹاورکو کنٹرولڈ ایمیونیشن بلاسٹ سےبگرائیں اور بلاسٹ سے قریب کی عمارتوں یا انسان کوکوئی نقصان نہیں ہونا چاہئیے۔

عدالت نے حکم دیا کہ نسلہ ٹاورکا مالک متاثرین کو رقم واپس کرے اور کمشنرکراچی نسلہ ٹاورکے مالک سے رقم متاثرین کو واپس دلوائیں۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان کی جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کو گرانے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران نسلہ ٹاور کے مالک کے وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ نسلہ ٹاور کی طرح بے شمار عمارتیں کھڑی ہیں ، جس طرح نسلہ ٹاور بنایا گیا ویسی بے شمار عمارتیں بنائی گئیں، گلاس ٹاور کی طرح ہمیں بھی ریلیف دیا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کراچی میں تو ساری چیزیں بکتی ہیں، اپروو پلان ہو یا تیز سب بکتا ہے۔گلاس ٹاور کے اوپر تو صرف دو فلور تھے آپ کے پلاٹ کو جہاں رکھنا چاہئیے تھا وہ آگے چلا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ 780 مربع گز سے اضافی جگہ کو گرا دیا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے نسلہ ٹاور کے مکینوں کے وکیل عابد زبیری سے مکالنے کے دوران ریمارکس دئیے کہ آپ تو نسلہ ٹاؤر کے مالک کو پکڑیں۔ یاد رہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے نوٹس بھی جاری کیے جاچکے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں