کسی کو طاقت کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چوہدری فواد حسین

ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، ٹی ایل پی مذہبی جماعت نہیں ایک عسکریت پسند گروہ ہے، اسے دہشتگرد تنظیم کے طور پر ڈیل کیا جائیگا، کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے، ہم نے القاعدہ جیسی بڑی بڑی دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی ہے، انہیں دھول چٹائی ہے، کسی مائی کے لعل میں جرات نہیں کہ وہ ریاست کو چیلنج کرے، کالعدم جماعت چھ مرتبہ تماشہ لگا چکی ہے، حکومت پاکستان نے صبر کا مظاہرہ کیا، کالعدم جماعت کی لیڈر شپ چاہتی ہے کہ سڑکوں پر خون بہے، پچھلی مرتبہ چھ پولیس اہلکار شہید اور 700 سے زائد زخمی ہوئے، اب تین شہادتیں ہو چکی ہیں اور 49 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، کالعدم جماعت کے حوالے سے یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے والے اپنے رویوں پر نظرثانی کریں، فیک نیوز کو قطعا برداشت نہیں کرینگے،وزیر اطلاعات کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 28 اکتوبر 2021 00:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کسی کو طاقت کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، ٹی ایل پی مذہبی جماعت نہیں ایک عسکریت پسند گروہ ہے، اسے دہشت گرد تنظیم کے طور پر ڈیل کیا جائے گا، کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے، ہم نے القاعدہ جیسی بڑی بڑی دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی ہے، انہیں دھول چٹائی ہے، کسی مائی کے لعل میں جرات نہیں کہ وہ ریاست کو چیلنج کرے، کالعدم جماعت چھ مرتبہ تماشہ لگا چکی ہے، حکومت پاکستان نے صبر کا مظاہرہ کیا، کالعدم جماعت کی لیڈر شپ چاہتی ہے کہ سڑکوں پر خون بہے، پچھلی مرتبہ چھ پولیس اہلکار شہید اور 700 سے زائد زخمی ہوئے، اب تین شہادتیں ہو چکی ہیں اور 49 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، کالعدم جماعت کے حوالے سے یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے والے اپنے رویوں پر نظرثانی کریں، فیک نیوز کو قطعا برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک لبیک ایک عسکریت پسند گروپ ہے، 2015میں تحریک لبیک قائم ہوئی، اس کے بعد انہوں نے وطیرہ بنا رکھا ہے کہ کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر کے سڑکیں بلاک کر دی جاتی ہیں، ریاست کے صبر کی حد ہوتی ہے، آئیڈیا رکھنا ہر ایک کا حق ہے لیکن اگر کسی کا آئیڈیا نہ مانا گیا تو وہ بندوق اٹھا لے، تشدد کا اختیار پرائیویٹ گروپس میں بانٹنا شروع کر دیا تو ریاست کی رٹ ختم ہو جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں واضح فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے القاعدہ جیسی بڑی بڑی دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی ہے، انہیں دھول چٹائی ہے، کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے، پہلے بھی جنہوں نے ریاست کو کمزور سمجھنے کی غلطی کی، ان کو بعد میں احساس ہوا کہ وہ غلط تھے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ٹی ایل پی کی کوئی حیثیت نہیں، چھ مرتبہ یہ لوگ تماشہ لگا چکے ہیں، ہم نے ہر مرتبہ صبر کا مظاہرہ کیا جس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہم خون خرابہ نہیں چاہتے لیکن ان کی لیڈر شپ میں کچھ ایسے لوگ ہیں جنہیں لوگوں کی جانوں کی کوئی فکر نہیں، وہ چاہتے ہیں کہ یہاں تماشہ لگے اور سڑکوں پر خون خرابہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار ٹی ایل پی کے احتجاج میں چھ پولیس اہلکار شہید ہوئے، 700 سے زائد زخمی ہوئے۔

اس مرتبہ بھی دو دنوں کے دوران تین پولیس اہلکار شہید اور 49 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27 کلاشنکوف بردار سادھوکی میں اس تحریک کے اندر شامل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑکیں بند کرلیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں، ہم کتنا ان کا لحاظ کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی صدارت میں گزشتہ روز اجلاس میں پاک فوج، انٹیلی جنس اداروں اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جس میں واضح پالیسی فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تحریک لبیک سے دہشت گرد پارٹی کے طور پر ڈیل کیا جائے گا، انہیں قطعا سیاسی جماعت کے طور پر ڈیل نہیں کریں گے، اس ضمن میں باقی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس طرح دیگر دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کیا گیا، اسی طرح اس تنظیم سے بھی ڈیل کیا جائے گا، اس حوالے سے آئی جی پنجاب پریس کانفرنس میں تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو بھی وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ وہ قوم کو لمحہ بہ لمحہ معاملات سے آگاہ کریں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اب تک کسی بھی جگہ پر کسی سویلین کو نہیں روکا گیا، نہ ہی طاقت کا استعمال کیا گیا، جو لوگ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں وہ اپنے رویوں پر نظرثانی کریں، اس میں کچھ میڈیا کے لوگ بھی شامل ہیں۔

فیک نیوز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست پاکستان کی عزت اور پاکستان کے لوگوں کی عزت کا خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کو واضح ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ میں لئے گئے فیصلوں کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حسب معمول الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

کابینہ نے ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو تجرباتی طور پر استعمال کرنے کی افادیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا جائے گا جس کہا جائے گا کہ لاہور میں اگلا ضمنی انتخاب ای وی ایم پر کرایا جائے تاکہ ای وی ایم پر لوگوں میں اعتماد پیدا ہو سکے۔ اسی طرح فیڈرل چیمبر آف کامرس اور کے پی ٹی کا الیکشن ای وی ایم پر کرانے کی تجویز ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مشیر خزانہ نے وفاقی کابینہ کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ کابینہ نے سندھ میں اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول بہت کم ہے، سندھ حکومت سے بروقت گندم کی ریلیز کا کہا تھا لیکن سندھ حکومت نے گندم جاری نہیں کی۔

اس وقت بھی سندھ میں گندم کے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت پنجاب کے مقابلے میں 380 روپے اور خیبر پختونخوا کے مقابلہ میں 350 روپے زائد ہے۔ اسی طرح سندھ بالخصوص کراچی میں دالوں کے نرخ بھی ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیورو آف شماریات کے ڈیٹا میں صوبائی ڈیٹا کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ صوبوں میں کیا قیمتیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پنجاب میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں سب سے کم جبکہ سندھ میں سب سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے انفلیشن کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری مہنگائی کے خلاف جلوس نکال رہے ہیں جبکہ انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ مہنگائی روکنا صوبائی حکومت کا کام ہے، بلاول بھٹو کو مراد علی شاہ سے پوچھنا چاہئے کہ سندھ میں قیمتیں کیوں زیادہ ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ ریجنل پرائسز کا موازنہ بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی نے کابینہ کو زراعت کے شعبے میں جدت لانے اور اجارہ داری ختم کرنے کے لئے اقدامات پر بریفنگ دی۔ ان اقدامات میں ٹریکٹرز کی نئی اقسام متعارف کرانا، فارم مشینری، کاشتکاری کے آلات، زیادہ پیداوار والے بیج، ریسرچ ڈویلپمنٹ، گرائونڈ پوزیشننگ سسٹم کا استعمال شامل ہیں۔

بڑے کاشتکاروں اور فارم مشینری بنانے والی بڑی کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے چھوٹے کسانوں کو سپورٹ پرائس اور سبسڈی دینے کے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ چھوٹے کسانوں کو جدید مشینری سے لیس کیا جائے، انہیں جدید فارمنگ کی طرف لایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سال میں گندم کی امدادی قیمت میں 500 روپے فی من اضافہ کیا گیا، ہم دنیا میں گندم کے ساتویں بڑے پروڈیوسر ہیں، اس بار گنے اور مکئی کی بمپر پیداوار کی توقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس زرعی شعبہ میں 1100 ارب روپے منتقل ہوئے، اس بار بھی توقع ہے کہ ایک بڑی رقم زرعی شعبہ میں منتقل ہوگی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت ہوا بازی نے کابینہ کو قومی ہوا بازی پالیسی پر عمل درآمد کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کا دبائو ہے، اس کی وجہ سے ہائوسنگ سوسائٹیاں پھیل رہی ہیں، ہائوسنگ سوسائٹیوں میں ہم ہارزینٹل گھر بنانے کو ترجیح دیتے ہیں یعنی ہم اسے زمین پر بڑا کر دیتے ہیں لیکن اوپر نہیں لے کر جاتے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں سب سے بڑا مسئلہ ایوی ایشن اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کی جانب سے این او سی کے حصول کا ہے، وزیراعظم ورٹیکل بلڈنگز کی تعمیر پر زور دے رہے ہیں تاکہ عمارتوں کے پھیلائو کو روکا جا سکے اور زرعی زمینیں بچ سکیں۔ اس وقت ہم فوڈ سیکورٹی کے بڑے چیلنج سے دوچار ہیں، اس اقدام کا مقصد زرعی زمینوں کو بچانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ہوا بازی کے لئے این او سی کے حصول کے عمل کو سہل بنایا گیا ہے۔

ہوائی اڈوں کے قریب اونچی عمارتوں کی حد متعین کرنے کے لئے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ کابینہ نے بلڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیر طلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے بورڈ میں ایک سال کی مدت کے لئے ممبران تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ منظوری کے بعد وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، صدر کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، چیئرمین پاکستان ہوئزری ایسوسی ایشن، چیئرمین پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن، چیئرمین پاکستان لیدر گارمنٹس ایسوسی ایشن، چیئرمین پاکستان الیکٹرانکس ایسوسی ایشن، خواجہ محمود گروپ کے محمد انیس، پاکستان زراعت اتحاد کے عارف ندیم، پیٹرن انچیف آل پاکستان فروٹس اینڈ ویجیٹیبل مرچنٹس ایسوسی ایشن وحید احمد بورڈ ممبران میں شامل ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ سی ایس ایس مقابلہ کے امتحان کو مزید موثر بنانے کے لئے کابینہ نے سی ایس ایس تحریری امتحان سے قبل امیدواروں سے سکریننگ ٹیسٹ لینے کی منظوری دی تاہم کم ترقی یافتہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی سہولت کے لئے سکریننگ ٹیسٹ میں پاس نمبر کی حد 33 فیصد رکھی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایس ایس کے امتحان میں بہت سے لوگ آتے ہیں جس کی وجہ سے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو سی ایس ایس کے امتحان کو پراسیس کرنے میں اٹھارہ ماہ لگ جاتے ہیں، اس مسئلہ کو دور کرنے کے لئے سی ایس ایس کے امتحان میں شرکت کرنے سے پہلے سکریننگ ٹیسٹ کو پاس کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے تاکہ سنجیدہ امیدوار ہی آگے آ سکیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے 31 بیرونی ممالک کے ساتھ فوجداری اور سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے باہمی اشتراک کی درخواستوں کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز لائسنسز کی منسوخی کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرنے کے لئے قائم کمیٹی کی سفارشات منظور کیں۔ کابینہ نے ندیم جاوید باجوہ کی بطور منیجنگ ڈائریکٹر انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز (پرائیویٹ)لمیٹڈ تین سال کنٹریکٹ مدت کے لئے تعینات کرنے کی منظوری دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے عابد مستی خیل کو سینڈک میٹلز لمیٹڈ کے بورڈ پر بطور ڈائریکٹر نامزد کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے وفاقی وزیر توانائی کا نیشنل انرجی ایفی شی اینسی کنزرویشن اتھارٹی کے بورڈ اور پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی)کی صدارت سے استعفی دینے کی منظوری دی۔ اس فیصلے کا اطلاق 16 ستمبر 2021سے ہوگا اور ان اداروں کے قوانین میں ترامیم تک بورڈ کی صدارت سیکریٹری توانائی ڈویژن کریں گے۔

اسی طرح توانائی ڈویژن نے کابینہ کو وزارت توانائی کی زیر نگرانی سرکاری کمپنیوں میں سی ای اوز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی خالی اسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت وزارت کے زیر انتظام اداروں میں اسامیاں مختلف وجوہات کی بنیاد پر خالی ہیں جن میں چار ادارے ایسے ہیں جن کی اسامیاں ختم کی جا رہی ہیں جبکہ کچھ اداروں میں تعیناتیاں عدالتوں میں زیر التواہیں۔

کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ تعیناتیوں کا طریقہ کار مکمل طور پر شفاف اور میرٹ کے مطابق ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ہم نے 88 سی ای اوز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی تقرریاں کی ہیں اور پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی بھی تقرری کے خلاف ایک بھی اعتراض سامنے نہیں آیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریلوے پولیس کو ریلوے لائن کی حفاظت اور تخریب کاروں کے خلاف کارروائی کے لئے اختیارات تفویض کرنے کے لئے متعلقہ قوانین میں ترامیم کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون کی تجاویز منظور کیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے درآمد کنندگان کی سہولت کے لئے کسٹم ویئر ہائوسز میں موجود مال پر 30 دنوں کی مہلت کی منظوری دی، اس مدت کے دوران کسٹم ویئر ہائوس میں موجود مال پر جرمانہ عائد نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی کے بورڈ پر خودمختار ڈائریکٹرز تعینات کرنے کی منظوری دی۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی کے 8 اکتوبر 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

اسی طرح اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 11 اکتوبر 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی، ان فیصلوں میں ملک میں کھاد کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے کھاد بنانے والے دو پلانٹس کو گیس کی فراہمی اور آئی ٹی سیکٹر کی مراعات شامل تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں پہلی مرتبہ یوریا کے چھوٹے پلانٹس آٹھ ماہ چلے ہیں، عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت پاکستان کے مقابلہ میں اڑھائی گنا زیادہ ہے، پاکستان کا کسان عالمی منڈی کے مقابلے میں سستی یوریا حاصل کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے قانون کے 21 اکتوبر 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021کا مسودہ کابینہ کی کمیٹی برائے قانون میں پیش کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو صرف چھ ماہ یا منتخب امیدوار کی تعیناتی تک بطور ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کا اضافی چارج دینے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لئے بین الاقوامی سکوک بانڈز سے حاصل زرمبادلہ پر ٹیکس کٹوتی سے استثنی دینے کی منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے تخفیف غربت کے لئے چین کی وزارت کامرس اور پاکستان کے تخفیف غربت ڈویژن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ٹی ایل پی احتجاجی جلسوں کے دوران امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر رینجرز تعینات کرنے کی منظوری دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے سپریم کورٹ کے جج اور رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کے درمیان پیش آنے والے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا، اسلام آباد پولیس سے بھی کہا ہے کہ وہ منتخب ایم این اے سے معذرت کرے، ایک عام شہری کی عزت قائم رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک لبیک کے ساتھ دو ماہ سے مذاکرات چل رہے تھے، چھٹی مرتبہ ان سے بات ہوئی ہے، ان لوگوں سے کیا بات کرنی جو یہ کہیں کہ جو ہمارا ہے وہ ہمارا ہی ہے اور جو آپ کا ہے وہ بھی ہمارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھی عاشق رسولؐ ہیں، کروڑوں لوگوں کے ووٹ لے کر آئے ہیں، پاکستان کی ریاست کا ہر شہری ہمارے لئے محترم ہے، کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کی کہ وہ ریاست کو بلیک میل کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی نبی کریمؐ کے نام پر سیاست کر رہی ہے، نبی کریمؐ کی تعلیمات ہیں کہ راستے میں پتھر یا کانٹا بھی ہٹانا نیکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے پہلے ہی انہیں بڑا موقع دیا، نرم رویہ اختیار کیا لیکن ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور پی ایم ایل این کے فنڈنگ کیسز چل رہے ہیں، تحریک لبیک کو کس طرح رجسٹر کیا گیا، اس بارے میں الیکشن کمیشن سے پوچھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پر پابندی کا کیس پنجاب حکومت کی طرف سے آیا، اینٹی ٹیررازم ایکٹ کے تحت اسے کالعدم قرار دیا گیا، پولیٹیکل پارٹی کے طور پر کالعدم قرار دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے، ہم نے اس حوالے سے ریفرنس بھیجنا ہے، اٹارنی جنرل آفس میں اس کی تیاری ہو رہی ہے، تمام شواہد ڈال کر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کو از خود اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب پاکستان کو کرکٹ میچ جیتنے سمیت سعودی عرب سے مالی سہولت کی خوشخبریاں مل رہی ہیں، اس طرح کے گروپوں کا احتجاج کرنا سمجھ سے بالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کٹھ پتلیاں ہیں، استعمال ہو رہی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کا کام ہے کہ وہ اس طرح کے شرپسند عناصر کے اصل شر سے لوگوں کو آگاہ کرے۔

ہم نے طاقت کا استعمال نہیں کیا، ہم نے انہیں مواقع فراہم کئے تاکہ معاملات حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاست کے لئے مذہب کو استعمال کر رہے ہیں، یہ اپنے چھوٹے چھوٹے سیاسی مفادات کے لئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، کراچی میں جب ان کے خلاف کارروائی ہوئی تو 3.5 ملین ٹویٹ انڈیا سے ہوئے، اس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ان کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف پی ٹی اے کریک ڈائون کرے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں