’اومی کرون‘ کی وجہ سے ایک بار پھر پابندیاں لگنے کا خدشہ

کورونا کے نئے ویرینٹ پر تحقیق جاری ہے، ’اومی کرون‘ کے باعث پابندیوں کا فیصلہ وائرس کی مکمل معلومات آنے پر ہی ہو سکے گا۔پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 29 نومبر 2021 11:09

’اومی کرون‘ کی وجہ سے ایک بار پھر پابندیاں لگنے کا  خدشہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ ،اخبارتازہ ترین ۔ 29 نومبر 2021ء ) کورونا کے نئے ’اومیکرون‘ ویرینٹ نے دنیا بھر میں کھلبلی مچادی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پینل نے اس ویرینٹ کو ’اومیکرون‘ کا نام دیا ہے اور اس کی درجہ بندی تیزی سے منتقل ہونے والے وائرس کے طور پر کی گئی ہے، یہ اس سے قبل غالب وائرس ڈیلٹا ویرینٹ کی ہی قسم ہے،جس کے کیسز یورپ اور امریکا میں اب بھی سامنے آرہے ہیں اور یہ لوگوں کی اموات کی وجہ بن رہا ہے۔

اسی حوالے سے پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد کا کہنا ہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ ’اومی کرون‘ کے باعث پابندیوں کا فیصلہ وائرس کی مکمل معلومات آنے پر ہی ہو سکے گا۔انہوں نے جیو جیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان نے کئی افریقی ملکوں پر سفری پابندیاں لگائی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اومی کرون وائرس سے متعلق ابھی زیادہ معلومات نہیں ہیں لیکن یہ کہا جا رہا ہے کہ نیا ویرینٹ بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

نوشین حامد نے مزید کہا کہ کورونا کی نئی قسم اومی کرون پر ابھی تحقیق جاری ہے۔دوسری جانب کورونا کی نئی خطرناک قسم اومی کرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ نے بوسٹر ڈوز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکرٹری محکمہ صحت سندھ ذوالفقار علی شاہ کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ سامنے آنے پر سندھ میں بوسٹر ڈوز کو لازم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذوالفقار علی شاہ نے بتایا کہ فائزر ویکسین بوسٹر ڈوز کے طور پر لگائی جائے گی۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ بوسٹر ڈوز صرف جناح ہسپتال اور ڈاؤ اوجھا ہسپتال میں لگ رہی ہے تاہم بوسٹر ڈوز کا دائرہ پورے سندھ تک پھیلایا جائے گا۔سیکرٹری محکمہ صحت سندھ نے کہا کہ بوسٹر ڈوز لگانے کی کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔خیال رہے کہ کورونا کی نئی انتہائی خطرناک قسم دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل چکی ہے اور پاکستان نے بھی اس حوالے سے ہانگ کانگ اور 6 افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں