سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ اراضی پر کمرشل سرگرمیوں سے متعلق سیکرٹری دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی ،چار ہفتے میں عملدرآمد رپورٹ طلب
اچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں مسمار کروا رہے ہیں، کیا سنیما، شادی ہالز، اسکول اور گھر بنانا دفاعی مقاصد ہیں ، چیف جسٹس کے ریمارکس
منگل 30 نومبر 2021 16:08
(جاری ہے)
دور ان سماعت عدالت نے سیکرٹری دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے اس موقع پر اٹارنی جنرل کی استدعا پر عدالت نے رپورٹ واپس لینے کی اجازت دیدی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا سنیما، شادی ہال، سکول اور گھر بنانا دفاعی مقاصد ہیں کراچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں مسمار کروا رہے ہیں۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کار ساز میں بڑی بڑی دیواریں کھڑی کر کے سروس روڈ بھی اندر کر دیئے گئے، کنٹونمنٹ زمین کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم نہیں کیا جا سکتا، پرل مارکی اور گرینڈ کنونشن ہال ابھی تک برقرار ہیں، کالا پٴْل کے ساتھ والی دیوار اور گرینڈ کنونشن ہال آج ہی گرائیں، کار ساز اور راشد منہاس روڈ پر اشتہارات کے لیے بڑی بڑی دیواریں بنا دی گئی ہیں۔سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ میاں ہلال عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ حکومت کی زمین ہے، اٹارنی جنرل بتائیں وزارتِ دفاع کیسے اس استعمال کو دفاع تک محدود رکھے گی، پورے پاکستان میں کنٹونمنٹ بورڈ کی اراضی پر یہ سلسلہ جاری ہے، سی ایس ڈی کو بھی اب اوپن کمرشل ڈپارٹمنٹل اسٹور بنا دیا گیا ہے، گِزری روڈ پر راتوں رات بلڈنگ کھڑی کر دی گئی، ہم ابھی سو کر نہیں اٹھے تھے کہ انہوں نے بلڈنگ کھڑی کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے سیکریٹری دفاع سے استفسار کیا کہ ہمیں بتائیں آپ کا آگے کا کیا پلان ہی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ میاں ہلال نے جواب دیا کہ تینوں سروسز کی کمیٹی بنا دی ہے جو غیر قانونی عمارتوں کی نشاندہی کرے گی۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اگر یہ غیر قانونی عمارتیں رہیں گی تو باقیوں کے خلاف کیا ایکشن لیں گی یہ فیصلہ ایک روایت بن جائے گا، فوج ریاست کی زمین پر کمرشل سرگرمیاں کیسے کر سکتی ہی ریاست کی زمین کا استحصال نہیں کیا جا سکتا، کنٹونمنٹ کی زمین دفاعی مقاصد پورے ہونے پر حکومت کو واپس کرنی ہوتی ہے، حکومت زمین انہیں واپس کرے گی جن سے حاصل کی گئی ہو، اعلیٰ فوجی افسران کو گھر دینا دفاعی مقاصد میں نہیں آتا۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اٹارنی جنرل آپ سیکرٹری دفاع کو کہیں کہ جو رپورٹ جمع کرائی ہے یہ درست نہیں، رپورٹ میں لکھا ہے کہ بلڈنگز گرا دی ہیں جبکہ وہاں بلڈنگز کھڑی ہیں۔سیکرٹری دفاع نے چیف جسٹس کو جواب دیا کہ سر میں موقع پر جا کر تصاویر بنا کر نئی رپورٹ مرتب کروں گا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمارے اور آرمی دونوں کیلئے یہ صورتِ حال باعثِ شرمندگی ہے۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ ہم یہ رپورٹ واپس لیتے ہیں۔سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ جامع رپورٹ داخل کریں کہ کنٹونمنٹ کی کون سی زمین کن مقاصد کے لیے ہے، قانون کے مطابق اسٹریٹجک لینڈ صرف ڈیفنس مقاصد کیلئے استعمال ہو گی، تفصیلی رپورٹ 4 ہفتوں میں جمع کرائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ فوج کی غیر قانونی تعمیرات کو چھوڑ دیں، انہیں چھوڑ دیا تو باقی کو کیسے گرائیں گی اٹارنی جنرل صاحب فوج کو قانون کون سمجھائے گا فوج کے ساتھ قانونی معاونت نہیں ہوتی وہ جو چاہتے ہیں کرتے رہتے ہیں، فوج جن قوانین کا سہارا لے کر کمرشل سرگرمی کرتی ہے وہ غیر آئینی ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سیکرٹری صاحب آپ خود بھی جنرل رہے ہیں، آپ کو تو پتہ ہو گا، قانون کی یہ نیت نہیں کہ دفاع کی زمین کسی اور مقصد کیلئے استعمال ہو، ا گر دفاع کے لیے استعمال نہیں ہو رہی تو یہ زمین واپس حکومت کے پاس جائے گی۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سیکرٹری صاحب آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کمرشل استعمال ڈیفنس مقاصد ہیں تو پھر ڈیفنس کس کو کہتے ہیں سیکرٹری صاحب آپ کے آرمی آفیشلز نے زمین خریدی اور بیچ کر چلے گئے، پھر یہ زمین دس ہاتھ آگے بکی، آپ اسے کیسے واپس لیں گیاسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
قانون کے پیشہ کی فلاح و بہبود اور ترقی اولین ترجیح ہے ، اعظم نذیر تارڑ
کیسز میں تاخیر کو کم کرنے، شفافیت کو بڑھانے، عدالتی عمل کو تیز کرنے میں ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے،نیشنل ..
علامہ اقبال نے امت مسلمہ کو فکر، امید کی نئی جہت دی،وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار
پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار آزاد ہیں اور ریاست ان کے حقوق کا مکمل تحفظ کر رہی ہے،فیصل کریم کنڈی
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
وفاقی دارالحکومت میں پولن کی مجموعی مقدار میں اضافہ ریکارڈ
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ..
آئیسکو نے بجلی کی عارضی بندش کا دو روزہ شیڈول جاری کر دیا
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ سے پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری انسانی حقوق کے طریقوں سے متعلق 2023 کی رپورٹ کو مسترد کر دیا
قومی اسمبلی میں گندم کی خریداری اوراس سے منسلک دیگرمسائل پراراکین کا اظہارخیال
ایوان کا اجلاس بروقت شروع کرنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ڈپٹی سپیکر
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
چیئرمین پی سی بی نے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی تحلیل کر دی،7 رکنی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل
-
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکا قومی اسمبلی میں توجہ ..
-
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
-
گورنر سندھ کی جرمن قونصلیٹ میں "کراس آف دی آرڈر آف میرٹ آف جرمنی بارے منعقدہ تقریب میں شرکت
-
خاوند نے بیوی کا گلا کاٹ دیا، مارٹ مالک نے نوکر کو گولی مار دی
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت