این اے75، الیکشن کمیشن کا دھاندلی میں ملوث افسران کیخلاف فوجداری کاروائی کا فیصلہ

دھاندلی میں ملوث تمام افراد کیخلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے الیکشن کمیشن سے کاروائی کا مطالبہ کیا تھا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 30 نومبر 2021 16:33

این اے75، الیکشن کمیشن کا دھاندلی میں ملوث افسران کیخلاف فوجداری کاروائی کا فیصلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 نومبر 2021ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈسکہ این اے 75 میں دھاندلی میں ملوث افسران کیخلاف فوجداری کاروائی کا فیصلہ کرلیا ہے ، دھاندلی میں ملوث تمام افراد کیخلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے الیکشن کمیشن سے کاروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈسکہ کے حلقہ این اے75 کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ دھاندلی میں ملوث تمام افراد کیخلاف فوجداری ایکٹ کے تحت محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔

یاد رہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے 23 نومبر 2021 کو چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ،شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر سے ڈسکہ الیکشن چوری، ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا، پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیرقانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب اور کارروائی کی جائے، مزید تحقیقات کرکے وفاقی اور صوبائی سطح پر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے،پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے ، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے۔

(جاری ہے)

الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے افسران وعملہ کے خلاف عدالت میں شکایات دائر کی جائیں، نشاندہی ہونے والے ملوث لوگوں کے خلاف سیکشن 184، 186 اور187 کے تحت سزا کا عمل شروع کیاجائے ۔انہوں نے کہا کہ سیکشن190 کے تحت اختیار کے تحت ملوث افراد کے خلاف سیکشن167، سیکشن175، 174 اور183 کے مطابق کارروائی کی جائے۔ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ ہائے کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں۔

شہبازشریف نے خط میں کہا کہ این اے 75 سیالکوٹ پانچ (ڈسکہ) ضمنی الیکشن پر فیکٹ دو فائنڈنگ رپورٹس جاری ہوچکی ہیں، پریذائیڈنگ افسران، انتخابی عملہ، ڈی سی اور ڈی پی او سیالکوٹ مس کنڈکٹ اور غیرقانونی سرگرمیوں کے مرتکب پائے گئے ۔ خط میں کہا گیا کہ ملوث افراد نے نتائج کو حکومت کے حق میں موڑنے کے لئے انتخابی عمل پامال کیا، ملوث پائے گئے افسران نے انتخابی عملے کو غیرقانونی احکامات دئیے ، مجرمانہ طرز عمل کا ارتکاب کیا ، خط میں کہا گیا کہ رپورٹ سے ثابت ہوا کہ سرکاری افسر کی رہائش گاہ پر حکومتی اہلکاروں کے ساتھ مسلسل اجلاس ہوتے رہے ۔

خط میں کہا گیا کہ رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ن ملاقاتوں میں ایک مشیر وزیراعلی اور وزیراعلی سیکریٹریٹ کا افسر بھی شریک ہوتے رہے۔ خط میں کہا گیا کہ پولیس ڈی ایس پیز اور دیگر پولیس اہلکار بھی انتخابی ڈیوٹی انجام دیتے رہے، قانونی، انتخابی اور سکیورٹی پلان کی خلاف ورزیاں کی گئیں ۔ خط میں کہا گیا کہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے، ڈسی اور ڈی پی او سمیت متعلقہ افسران کی معطلی اور الیکشن کمشن کے دیگر بروقت فیصلوں کو سراہتا ہوں،الیکشن کمیشن ملوث پائے گئے تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فوری آغاز کرے، الیکشن کمیشن کے ان اقدامات سے مستقبل میں ایسی بے ضابطگیوں اور غیرقانونی طرز عمل کو روکنے کی سمت مقرر ہوسکے گی ۔

خط میں کہا گیاکہ الیکشن کمیشن کی کارروائی مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ڈیٹرنس کا کام کرے گی، انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری سے پاکستان کے جموری نظام پر دھبہ لگا ہے ،عوام کی رائے چوری کرکے، عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں