بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں، یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ رکن قومی اسمبلی چوہدری حامد

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 2 دسمبر 2021 12:50

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2021ء) : بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف ہوا۔ اس حوالے سے قائمہ کمیٹی تعلیم کے رکن ممبر قومی اسمبلی حامد حمید نے معاملہ کوآئندہ کمیٹی اجلاس میں بھی زیر بحث لانے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کا اجلاس ہوا۔

اس اجلاس میں رکن قومی اسمبلی حامد حمید نے کہا کہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں، یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی۔ انہوں نے اس معاملے کو آئندہ بھی زیر بحث لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ دبانے نہیں دیں گے، میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آؤں گا۔

(جاری ہے)

جس پر مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے حالات خراب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نارووال یونیورسٹی میں 22 نومبر سے احتجاج جاری ہے اور تدریسی عمل بھی رُکا ہوا ہوا ہے، ابھی تحقیقات نہیں ہوئیں تو اتنے مسئلے ہیں، جب تحقیقات ہوں گی تو کیا ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق رکن قومی اسمبلی حامد حمید نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وفاقی دارالحکومت کے ایف ٹین مرکز کے ایک نجی اسپتال میں بچیوں کو داخل کروایا گیا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے وارڈن کو تفتیش کے لیے لے کر گئے تاہم اس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے ریکارڈ شاید ضائع کر دیا ، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے۔

جبکہ دوسری جانب ترجمان اسلامی یونیورسٹی ناصر فرید نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبرسراسر غلط اور بے بنیاد ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ہراسانی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بے بنیاد واقعہ کے حوالے سے نہ تو کمیٹی کو کوئی اطلاع کی گئی، نہ ہی کوئی شکایت درج کروائی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے سکیورٹی آفس کو بھی مطلع نہیں کیا گیا۔ اس قسم کی کوئی بھی شکایت یا واقعہ رپورٹ ہو تو اس پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ جامعہ کی انتظامیہ کیمپس میں طلباو طالبات کے جان و مال کی حفاظت کے ضمن میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں