وفاقی دارالحکومت میں سینکڑوں سرکاری اساتذہ کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا

پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ، ہاتھا پائی بھی ہوئی، مظاہرین کا مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 2 دسمبر 2021 13:50

وفاقی دارالحکومت میں سینکڑوں سرکاری اساتذہ کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا
اسلام اباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2021ء) : وفاقی دارالحکومت میں سینکڑوں سرکاری اُساتذہ سراپا احتجاج ہیں اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دئے بیٹھے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سرکاری اُساتذہ کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوئے تین روز گزر گئے ہیں لیکن مظاہرین کسی طور بھی احتجاج ختم کرنے پر راضی نہیں ہیں۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت آج تمام اسکولوں میں ہڑتال و بائیکاٹ کرتے ہوئے سیکڑوں اساتذہ و غیر تدریسی ملازمین پریس کلب کے سامنے پہنچ گئے۔
مظاہرین نے آج پریس کلب سے ڈی چوک تک ریلی نکالی اور ڈی چوک پر لگائی گئی خاردار تاریں اور رکاوٹیں بھی ہٹا دیں جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن اس دوران پولیس اور اساتذہ میں ہاتھا پائی ہوئی۔

(جاری ہے)

سینکڑوں ٹیچرز پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئے اور دھرنا دے دیا ہے۔ یہی نہیں احتجاج میں شریک سرکاری اُساتذہ کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی، مظاہرین نے 'اُستاد کو عزت دو'' کے نعرے بھی لگائے۔ کچھ مظاہرین نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنا کر ہی جائیں گے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج 30 نومبر سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت تعلیمی اداروں کومیونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج کل سے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں