حکمران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرکے عوام کو ریلیف دیں،جمشید اختر شیخ

بجلی پٹرول کی قیمتوں میں بار باراضافے سے کاروبارکو فروغ دینا مشکل ہوگیاہے، شرح سود میں اضافے سے معاشی معاملات خراب ہونگے، نائب صدراسلام آباد چیمبر آف کامرس

اتوار 5 دسمبر 2021 18:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2021ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سنیئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے کہاہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرکے عوام کو ریلیف دے،موجودہ حکمرانوں کے دور میں تاجروں کا بہت نقصان ہوا،کورونا میں چھوٹے تاجر سب سے زیادہ متاثر ہوئے، ان تاجروں کا کاروبار ختم ہوگیا،اس وقت بھی حکومت نے تاجروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا، ٹیکسز کے بار ے میں حکومت تاجروںکو اعتماد میں لے۔

انہوں نے کہاکہ شرح سود میں اضافے سے معاشی معاملات خراب ہوںگے، پہلے ہی مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے خسارے کا بجٹ پیش کیاجارہاہے، ایسے حالات میں جہاں روپے کی قدر میں کمی ہو اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے،شرح سود میں اضافے سے معاشی حالات مزید گھمبیر ہوں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مسلم لیگ(ن) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی راجہ محمدحنیف کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

جمشید اخترشیخ نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 7.25 فیصد سے بڑھا کر 8.75 فیصد کرنے کے فیصلے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اضافے کار وباری لاگت میں اضافہ ہوگا،سواتین سالہ حکومتی کارکردگی نے غریب عوام کا کچومر نکال دیاہے ،اس سے غریب عوام شدید دبائو اور اضطراب میں مبتلا ہیں،سوا 3 برسوں کے دوران بجلی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کیاگیا ہے جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا مشکل ہوگیا ہے،یوٹیلیٹی ٹیرف،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں مناسب کمی کرے، تین سالوں کے دوران بجلی کی قیمت میں40فیصدسے زائد اضافہ ہواہے،حکومت ٹیرف اور ڈیوٹیز میں کمی کیلئے بھی اقدامات کرے۔

انہوں نے کہاکہ اکتوبر2018ء سی2021ء تک پٹرول کی قیمت میں48فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں26فیصد سے زائد اضافہ ہواہے جبکہ گیس کے نرخوں میں بھی نمایاں اضافہ ہواہے،روپے کی قدر میں بھی40فیصد کمی دیکھی گئی، ان عوامل کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی، کاروبار ی برادری کیلئے برآمدات کے فروغ کیلئے علاقائی ممالک سے مقابلہ کرنا مشکل ہورہاہے۔

جمشید اخترشیخ نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی اور تجارتی خسارے کا بے قابو ہونا معیشت کیلئے خطرہ ہے،ڈالر کی بڑھتی شرح کی وجہ سے کاروباری لاگت میں اضافہ ، بار بار گیس کی بندش، انفرااسٹراکچر کی خراب صورتحال اور دیگر شہری مسائل کے ساتھ ساتھ قوت خرید میں بے حد کمی کے باعث مقامی صنعتیں بُری طرح متاثر ہورہی ہیں اور سرمائے کی شدید قلت کا سامناہے جس کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیاں محدو دہوگئی ہیں اور یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت ان تمام مسائل سے نمٹنے کیلئے کوئی قابل عمل حل نہیں نکال رہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور تجارتی خسارے کواگر فوری طورپر قابو نہ کیاگیا تو نہ صرف معیشت اور کاروبار کیلئے خوفناک صورتحال پیداہوگی بلکہ عام آدمی کیلئے بھی جن کی قوت خرید آج کل تیزی سے نیچے آ گئی ہے ،ڈالر کی زائد شرح جو تقریبا" تمام گھریلو اشیاء اور خام مال کی قیمتوں پراثر انداز ہوتی ہے اسے اسٹیٹ بینک کو کنٹرول کرناہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں