اسٹیبلشمنٹ سیاست سے اپنے آپ کو الگ کر رہی ہے

اس کے پیچھے کوئی سازش نہیں بلکہ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ سسٹم ٹکرا رہے ہیں۔سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا تجزیہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 دسمبر 2021 12:04

اسٹیبلشمنٹ سیاست سے اپنے آپ کو الگ کر رہی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 دسمبر 2021ء) : سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے اپنے آپ کو الگ کر رہی ہے۔انہوں نے پروگرام ’لائیو ود ڈاکٹر شاہد مسعود‘ میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم کچھ ایسے جملے سن رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے خود کو الگ کر رہی ہے۔اسٹیبلشمنٹ ایسا ارادی یا غیر ارادی طور پر نہیں کر رہی۔

بلکہ یہ پوری دنیا کا سسٹم ہے کہ چیزوں میں مداخلت ہوتی ہے اور پھر وہ ہٹ جاتے ہیں۔پورے سسٹم میں اسٹیبلشمنٹ اب خود کو سیاست سے الگ کر رہی ہے،ایسا ہوتا بھی نظر آ رہا ہے اور ایسا بھی نہیں ہے کہ کوئی سازش ہو رہی ہے، ایسا کچھ نہیں ہے۔اسٹیبلشمنٹ ایسا اس لیے کر رہی ہے کیونکہ سسٹم ٹکرا رہے ہیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کہ ہم ایسے حالات میں ہیں کہ لوگوں کو یہ بھی نہیں پتہ کہ کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل کرنسی ایک ہیں یا الگ الگ ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے لیے 3 سطحوں پر کام ہو رہا ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’مدِ مقابل‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی تیاری تو ہے۔تحریک عدم اعتماد کی تیاری ایک جگہ ہر نہیں بلکہ تین جگہ پر ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف بھی عدم استحکام آ سکتا ہے۔

سینٹ کے چئیرمین اور وزیراعظم کے خلاف بھی آ سکتی ہے۔شہباز شریف رابطے کر رہے ہیں، تحریک کامیاب ہو گئی تو وزیراعظم انہی کو بنا ہے۔آصف زرداری سے بھی شہباز شریف کے بہت اچھے راوبط ہیں۔اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔آصف زرداری سے متعدد بار رابطہ ہوا اور بڑی تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال ہوا ہےان کی بلاول اور مولانا فضل الرحمن سے بات ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف ایم کیو ایم کے لوگوں سے بھی ملے ہیں۔عمران خان کے بعض لوگوں سے بھی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔خان صاحب کو پتہ ہے کہ کس کی کس سے ملاقات ہوئی ہے۔کچھ لوگوں کے لہجے بدلے ہوئے ہیں۔اگر اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہے گی تو تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔اگر وہ مدد کریں تو کامیاب ہو سکتی ہے۔قبل ازیں ہارون الرشید نے کہا کہ امریکی سفارتکار جو یہاں آ کر لوگوں سے مل رہے ہیں وہ لوگوں سے صاف کہہ رہے ہیں کہ مریم کی مدد کی جائے۔ عسکری قیادت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر آپ اس کو ہٹا دیں تو جیسے ہم نے آپ کی مدت ملازمت کے موقع پر تائید کی تھی اب بھی کر دیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں