پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں،عمران خان

معاشی پالیسیاں باکل درست سمت میں جا رہی ہیں، معاشی ترقی گزشتہ سال سے بھی زیادہ ہونے کی توقع ہے، صنعتی پیداوار، برآمدات ویلیوایڈیشن اور ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِاعظم کی زیرصدارت میکرواکنامک مشاورتی گروپ کا اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 7 دسمبر 2021 20:02

پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں،عمران خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 دسمبر2021ء) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں، معاشی پالیسیاں باکل درست سمت میں جا رہی ہیں، معاشی ترقی گزشتہ سال سے بھی زیادہ ہونے کی توقع ہے، صنعتی پیداوار، برآمدات ویلیوایڈیشن اور ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔ اے آروائی کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیرصدارت میکرواکنامک مشاورتی گروپ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعطم عمران خان کو معاشی واقتصادی صورتحال پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورونا وباء کی وجہ سے دنیا میں جب معیشتیں منفی اثرات سے متاثر ہو رہی تھیں، تو پاکستان میں حکومتی پالیسیوں کے باعث نہ صرف وبائی مرض سے نمٹنے کیلئے اچھے اقدامات کیے گئے، بلکہ حکومت نے شرح نمو کو بھی 3.9 فیصد تک برقرار رکھا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے معاشی بحرانوں اور کورونا معاشی مشکلات کا بہترین مقابلہ کیا۔ صنعتی پیداوار، برآمدات ویلیوایڈیشن اور ریونیو میں زبردست اضافہ ہوا ہے، معیشت اب پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی پالیسیاں باکل درست سمت میں جا رہی ہیں، معاشی ترقی گزشتہ سال سے بھی زیادہ ہونے کی توقع ہے۔

مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے آنجہانی پریانتھا کمارا کی تعزیتی ریفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک عدنان کی کوشش کو دیکھ کر فخر ہوا کہ اس نے ایک جان بچانے کیلئے بڑی کوشش کی، رول ماڈل کو لوگ فالو کرتے ہیں، جن لوگوں نے بھی آپ کو دیکھا ان سب کو احساس ہوا کہ ایک انسان ہے جو راہ حق پر کھڑا ہے ،اخلاقی قوت جسمانی قوت سے بہت طاقتور ہوتی ہے، انشاء اللہ مجھے امید ہے یوتھ ملک عدنان کو دیکھے گی اور یاد کرے گی کہ ایک انسان تھا جو حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا،میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سے جنہوں نے دین کو استعمال کیا، خاص طور پر رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا ان کو نہیں چھوڑنا ، ایک وہ انسان جس کو اللہ نے رحمت اللعالمین ﷺ کا خطاب دیا، وہ صرف مسلمانوں کیلئے نہیں انسانوں کیلئے رحمت بن کر آئے تھے، پیارے رسول ﷺ نے پہلے قبیلوں اور نسانوں کو اکٹھا کیا، 10سالوں میں 1400لوگ مرے تھے اور پورے عرب پر چھا گئے تھے۔

پیارے رسول ﷺ محبت کا پیغام لے کر آئے تھے، انسانیت اور انصاف کا پیغام دیا، یہی دوچیزیں انسان کو جانوروں سے فرق کرتی ہیں۔ انسانوں کے معاشرے میں انسانیت ہوتی ہے، جانوروں کے معاشرے میں کمزوروں کی کوئی قدر نہیں ہوتی، پیارے رسول ﷺ نے پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی۔ ہم یہاں تماشا دیکھ رہے ہیں کہ لوگ اپنے آپ کو دین کے نام پر جلا رہے ہیں، لوگوں کو مار رہے ہیں، خاص طور پر پیارے رسول ﷺ کا نام استعمال کرکے یہ کرتا ہے ، ایک بندے پر الزام لگا دیتے ہیں، وہ جیل میں چلا جاتا ہے، کوئی جج فیصلہ نہیں دیتا، یہ کیسا انصاف ہے کہ آپ نے الزام لگایا اور خود ہی جج بن گئے اور اس کو قتل کردیتے ہیں، یہ تو کسی معاہشرے میں نہیں ہوتا، یہ ہمارے معاشرے کیلئے تماشا بن گیا ہے، سب سے بڑی بات وکیل کیس میں سامنے نہیں آتے،یہ ہمیں پتا ہے کہ ججز نے کہا ہم کیس نہیں سنتے تو کون اس کو دفاع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر2014میں سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم میں غصہ آیا اور پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ جیت لی ، آج پورا پاکستان فیصلہ کرلیا ہے ہم نے اب اس طرح کے واقعات نہیں ہونے دینے۔آنجہانی پریانتھاکمارا کی فیملی کو ہمیشہ کیلئے ہر ماہ تنخواہ دیں گے، سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے ایک لاکھ ڈالراکٹھے کیے وہ ان کی فیملی کو بھجوائیں گے۔

رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ساری قوم کہتی ہم عاشق رسول ﷺ ہیں، عاشق رسول ﷺ تب ہوں گے جب ہم آپ ﷺ کی سیرت اور راستے پر چلیں گے۔ہمارا واحد ملک پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے،افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس طرح کی جو حرکتیں ہوئی ہیں، پوری دنیا سے مجھے پیغامات آئے ، اوورسیز پاکستانی اس واقعے پر بڑا شرمندہ ہیں۔ملک عدنان کو پاکستان کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمیں تکلیف تھی کہ اس ہجوم نے ایک انسان کے ساتھ جو کچھ کیا، لیکن ملک عدنان نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کی ، ملک عدنان کی بہادری پر فخر ہے، ملک عدنان کو23مارچ کو تمغہ شجاعت دیں گے، لوگوں کو دکھائیں گے کہ ایسے بھی لوگ ہیں، جو معاشرے کیلئے اچھی تصویر ہیں۔

ہندوستان میں اس واقعے کو بہت اٹھایا گیا، ہندوستان میں گائے کا گوشت کھانے پرلوگوں کو سڑکوں پر مار دیا جاتا ہے، ہندوستان تاثر دے رہا تھا کہ پاکستان میں بھی ایسے ہی ہوتا ہے لیکن یہاں ایسے نہیں ہوتا ،جب تک میں زندہ ہوں اس طرح کے واقعات نہیں ہونے دوں گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں