برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائیگا، شیخ رشید کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ

معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائیگی،معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے، خصوصی وزارتی کمیٹی

پیر 17 جنوری 2022 15:24

برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائیگا، شیخ رشید کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی کے معاہدے سے متعلق خصوصی اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائیگا،معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائیگی،معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے۔

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی کے معاہدے سے متعلق وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور مشیر برائے داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر،سیکرٹری وزارت قانون، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی،اجلاس میں وفاقی کابینہ کی تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی کا پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائیگا۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائیگی،معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے۔ جار ی اعلامیہ کے مطابق معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں،برطانیہ سے مشاورت کے بعد معاہدے کو وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا،مجرمان واپسی معاہدے سی متعلق مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اکتوبر 2019 میں منعقد ہوا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں