کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ، بابر اعوان

بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات کے بعد ہر ممکنہ قدم اٹھایا ،بہت سارے ممالک کے سفیروں نے کشمیر کے حق میں آواز اٹھائی ،سینٹ میں خطاب

پیر 17 جنوری 2022 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ،بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات کے بعد ہر ممکنہ قدم اٹھایا ،بہت سارے ممالک کے سفیروں نے کشمیر کے حق میں آواز اٹھائی ۔ پیر کو بابر اعوان نے کشمیر کے ایشو پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ اہم ایشو ہے جس پر مسلسل گھنٹی بجتی رہتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ملک وہ ہی قائم رہتے ہیں جو اپنا بھر پور دفاع رکھتے ہیں اور دفاع کو فوج کہا جاتا ہے ،میں اس تقسیم میں نہیں پڑنا چاہتا کہ کشمیر کا مسئلہ چلا آ رہا ہے اور اس حکومت اور پچھلی حکومت نے کیا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے بہت مرتبہ چیلنج کیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس میں کچھ کھلے چیلنج تھے کچھ چھپے چیلنج تھے ہم نے سب کو میٹ کیا ،5 اگست سے جب مکمل کشمیر کا لاک ڈاؤن کیا گیا وہاں تین قانون نافذ کیے گئے ۔

انہوںنے کہاکہ یہ تینوں ایکٹ کشمیر میں آزادی کی لہر کو دبانے کے لئے بنائے گئے ،بھارتی افواج نے 519 افراد کو شہید کئے اور بیشمار زخمی کئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے کوئی رابطہ یا اقدام نہیں کیا ہم نے ہر ممکنہ قدم اٹھایا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بچوں کے جرائم کے خلاف 131 صفحوں کا ڈوزئیر مختلف ممالک کو بھیجا ،یہ دنیا میں بھیجا گیا جسمیں بتایا گیا کہ 3432 جنگی جرائم بھارتی افواج کیجانب سے کئے گئے ہیں ،اس حوالے سے یو این جنرل سیکریٹری نے تحقیقات کا بھی کہا ۔

انہوںنے کہاکہ کسی زمانے میں بھارت کشمیر کو ڈیڈ وڈ بنا کر مسئلے کو پیچھے پھینکنا چاہ رہا تھا ،بہت سارے ممالک کے سفیروں نے کشمیر کے حق میں آواز اٹھائی ۔ انہوںنے کہاکہ رسل ٹرابیونل نے ایک باقاعدہ تھیم کیساتھ بھارت کو جنگی جرائم کرنے کے مترادف قرار دیا اور بتایا کہ وہاں پر کیسے لوگوں کو مارا جا رہا پے اور ڈیموگرافک کو بدلنے کی کوشش کی ہے ،کشمیریوں کے بہت سے وٹنس وہاں جا کر پیش ہوتے ہیں اور پاکستان انکے ساتھ کھڑا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ یو این سیکورٹی کونسل کی رزولوشن ایک نہیں ہے ،اسکے مطابق کشمیریوں کو انکی مرضی کے مطابق حق دیا جائے ،بھارت کشمیریوں کی موجودگی کو تسلیم نہیں کر رہا تھا اب وہ اس کو تسلیم کر رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے وہاں 45 لاکھ نان کشمیریوں کو ڈومیسائل دئیے ہیں ،ہم نے ان مسائل کو تمام فورمز پر ہائی لائٹ کیا ہے ،میں اس تجویز کو خوش آمدید کرتا ہوں ،پاکستان کی ساری قیادت اکٹھی نظر آئے تو دنیا کو ایک میسج جائیگا ۔

انہوںنے کہاکہ انڈیا میں بھارت سیکولر مر گیا ہے وہاں گاندھی کی جگہ بودسے کی عبادت کی جا ری ہے ،آر ایس ایس کو بھی ہم نے پچھلے قدم پر دھکیلا ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت صرف مذمت سے نہیں مانے گا مقبوضہ کشمیر میں شہیدوں کے شہر آباد ہوئے ،مذمت کیساتھ انکے بیانیے کی مرمت بھی ہونی چاہیے اسکے لئے ایک مشترکہ بیانیہ جانا چاہئے ،بھارت کیساتھ ہم نے مثبت رابطے کی کوشش کی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف لاشیں اور حقوق کی ضبطگی ہے تو دوسری جانب آلؤوں کا تبادلہ نہیں ہو سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ 74 سال میں پہلی مرتبہ بھارت کے اوپر جنگی جرائم اور ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی پر بات ہوئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں