ٹی بی کی روک تھام کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، 2030 تک ملک سے ٹی بی کے خاتمہ کا ہدف پورا کرنا ناگزیر ہے،صدر مملکت ڈاکٹڑ عارف علوی کا تپ دق کے حوالے سےمنعقدہ کانفرنس سے خطاب

منگل 18 جنوری 2022 18:55

اسلام آباد۔18جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔18 جنوری2022ء) :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹی بی کی روک تھام کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2030 تک ملک سے ٹی بی کے خاتمہ کا ہدف پورا کرنا ناگزیر ہے، ملک میں بیماریوں کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے، تپ دق کے مرض کی بروقت تشخیص سے علاج ممکن اور زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں، میڈیا آگاہی مہم میں حکومتی کوششوں کا بھرپور ساتھ دے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایوانِ صدر میں انسداد ٹی بی  سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں، اراکین پارلیمنٹ، طبی ماہرین اور  سفارت کاروں نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہاکہ ٹی بی کاماضی میں علاج موجود نہیں تھا، ٹی بی ایسا مرض نہیں جسے چھپایا جائے، حالیہ عرصے کے دوران شعبہ صحت میں بہت سی کامیابیاں ملی ہیں، پولیو پر قابو پانے میں بڑی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افغانستان میں بھی پولیو پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہیں، غذائی قلت  بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ صدر نے کہاکہ عالمی اداروں نے انسداد ٹی بی کے لئے بڑا تعاون کیا، صحت کارڈ غریبوں کےلئے بڑی نعمت ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ چین نے کروڑوں افراد  کو غربت سے نکالا، پاکستان کو کورونا کے اثرات سے بچانے کے لئے کوشاں ہیں، بہترین حکمت عملی سے کورونا وبا پر قابو پایا، امید ہے  آنے والے سالوں میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ٹی بی کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے، بیماریوں سے تحفظ کے متعلق عوامی آگاہی کے لئے ملک بھر میں ادارے کوششوں میں تعاون کررہے ہیں، حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عوام کو صحت کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں۔ ڈاکٹر مملکت نے کہا کہ ملک میں بریسٹ کینسر اور دیگر بیماریوں کے بارے میں بھی آگاہی بڑھ رہی ہے، میڈیا نے بریسٹ کینسر آگاہی مہم میں بھرپور ساتھ دیا ہے، ماضی میں پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں بات کرنا بھی مشکل تھا جس کے باعث خواتین اس مہلک مرض کی جلد تشخیص اور علاج نہیں کرپاتی تھیں، آگاہی مہم کے نتیجے میں یہ صورتحال اب تبدیل ہوچکی ہے۔

صدر نے کہا کہ ٹی بی  کے متعلق ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے شہریوں تک بھی پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے، اس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو ٹی بی کے مرض سے بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ٹی بی کے مریضوں کے ذریعے آگاہی دینا ہوگی، پاکستان میں گذشتہ سال پولیو کا صرف ایک کیس سامنے آیا۔ صدر مملکت نے توقع ظاہر کی کہ ہر سال ٹی بی کے مریضوں میں کمی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ غربت میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔پارلیمانی سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر نوشین حامد، بلوچستان کے وزیر صحت احسان شاہ، وزارت قومی صحت کے جوائنٹ سیکرٹری محمد بشیر کھیتران، اداکار فیصل قریشی اور دیگر شخصیات نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور ملک میں ٹی بی کے خاتمے کے لئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کا ذکر کیا۔ صدر مملکت نے تقریب میں شعبہ صحت میں نمایاں خدمات پر مختلف شخصیات کو شیلڈ دیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں