چھوٹے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،عمران خان

حکومت ملک بھر میں یوریا کی تقسیم سے ناجائز منافع خوری کو روکنے کے لیے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے حکومت نے ضلعی انتظامیہ کی مدد سے یوریا کی تقسیم کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا جو کسانوں کو کنٹرول ریٹ پر یوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی بنائے گا، وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس، ملک میں کسانوں کو درپیش کھاد کے مسائل پر غور

بدھ 19 جنوری 2022 22:41

چھوٹے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،عمران خان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2022ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،حکومت ملک بھر میں یوریا کی تقسیم سے ناجائز منافع خوری کو روکنے کے لیے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہی ۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کسانوں کو درپیش کھاد کے مسائل پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرائ شوکت فیاض ترین، فواد چودھری، حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار ، سید فخر امام، وزیر مملکت فرخ حبیب، ڈاکٹر شہباز گل، جمشید اقبال چیمہ، فرٹیلائزر انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ حکام بھی شریک ہوئے۔اجلاس کو یوریا کی پیداوار، ملک بھر میں اس کی تقسیم، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نگرانی کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں اجلاس کے شرکا کو علاقائی ممالک سمیت پاکستان اور بین الاقوامی مارکیٹ کے درمیان کھاد کی قیمتوں کے فرق کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ فوڈ سیکیورٹی کو ترجیح دینے کے وزیر اعظم کے وڑن کی وجہ سے مسلسل نگرانی کے ساتھ کھاد کی طلب اور رسد کی نگرانی کے لیے ایک مضبوط نظام قائم کیا گیا ہے۔اس موقع پر اجلاس کو یوریا کی طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ذمہ دار دیگر عوامل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کے شرکا کو انسداد اسمگلنگ آپریشنز اور حکام کی جانب سے سرحدی کراسنگ پر ضبط کیے گئے تھیلوں کی تعداد کے حوالے سے بھی تفصیلات فراہم کی گئیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ چھوٹے !کسانوں کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کے 3 سالہ دور میں یوریا کی پیداوار 61 لاکھ ٹن یومیہ سے تجاوز کر گئی، 2018 سے پہلے یوریا کھاد کی پیداوار کبھی 55 لاکھ ٹن سے تجاوز نہیں کر سکی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یوریا کی ملکی پیداوار میں اضافے سے کسانوں کو بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کے مقابلے 5 گنا سستی قیمت پر یوریا کھاد کی دستیابی ممکن ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ملک بھر میں یوریا کی تقسیم سے ناجائز منافع خوری کو روکنے کے لیے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے، حکومت نے ضلعی انتظامیہ کی مدد سے یوریا کی تقسیم کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا جو کسانوں کو کنٹرول ریٹ پر یوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں