مہنگائی سے عوام پریشان‘ حکمران جماعت میں بغاوت کا خدشہ ظاہر کردیا گیا

پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا جس سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے‘ تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے‘ الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت یا کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ اور مجیب الرحمان شامی کا تجزیہ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 20 جنوری 2022 10:40

مہنگائی سے عوام پریشان‘ حکمران جماعت میں بغاوت کا خدشہ ظاہر کردیا گیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جنوری 2022ء ) ایک طرف ملک میں مہنگائی سے عوام پریشان ہیں تو دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف میں بھی بغاوت کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جیو کے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا اس کی وجہ سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے اور ملک میں ہونے والی مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں ، اس صورتحال میں جب ملک میں احتجاج اور لانگ مارچ ہوں گے تو اس حکومت پر دباؤ مزید بڑھے گا۔

اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے پروگرام میں موجود ایک اور سینئر صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے کیوں کہ وہاں بہت سے لوگ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں اور پی ٹی آئی میں شامل الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت یا کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے لوگوں کو روکنے کیلئے مسلم لیگ ن میں انتشار کی باتیں شروع کی ہیں کیوں کہ وزیراعظم عمران خان کے ووٹ بینک میں کمی نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی پر ووٹروں کا دباؤ برقرار رہا تو دوسری طاقتیں بھی غیرجانبدار ہوجائیں گی۔

ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء اور سینئرقانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عمران خان کے جانے کا امکان کم ہے اگر گیا تو اپنی غلطی سے جائے گا ‘ فارن فنڈنگ کیس کی زد میں تمام جماعتیں آئیں گی‘ بلاول بھٹو نوجوان شریف خاندان سے آگے نکل گیا ہے اور بہت تیزی سے سیکھ رہا ہے ، وہ اے آر وائی نیوز کے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ، جہاں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے تو 23 مارچ کا اعلان کیا لیکن بلاول نے پہلے ہی اعلان کردیا تاہم لانگ مارچ سے حکومت گرانا اتنا آسان نہیں ہے اور میرے خیال میں تو عمران خان کے پی میں دوبارہ حکومت کرلے گا۔

اعتزازاحسن نے کہا کہ نوازشریف اورن لیگ آج بھی فرمانبردارہے، شاہدخاقان نے کہا ہمارے کندھوں پر ہاتھ رکھ دو، واضح کہا گیا وہاں سے ہاتھ اٹھاؤ اور یہاں پر رکھو لیکن ریاست برداشت نہیں کرتی کہ سابق وزیراعظم وعدہ کرکے ملک سے جائے پھر واپس نہ آئے ، اس لیے اب نوازشریف کےاقتدارمیں آنے کی بات میرے لیے انوکھی بات ہوگی ، ن لیگ تو اب تتر بتر ہوچکی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں