حکومت تںخواہ دار اور مڈل کلاس طبقے کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے

گردشی قرضوں میں سالانہ 130ارب کی کمی ملکی معیشت کیلئے بہت اچھی خبرہے، معاشی استحکام کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑے، معاشی ترقی5.38 فیصد سے ہوگی تو ہزاروں نوکریاں پیدا ہوں گی۔ وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 20 جنوری 2022 18:32

حکومت تںخواہ دار اور مڈل کلاس طبقے کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جنوری 2022ء) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت تںخواہ دار اور مڈل کلاس طبقے کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، گردشی قرضوں میں سالانہ 130ارب کی کمی ملکی معیشت کیلئے بہت اچھی خبرہے، معاشی استحکام کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑے، معاشی ترقی 5.38 فیصد سے ہوگی تو ہزاروں نوکریاں پیدا ہوں گی۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے لاہور واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں، لاہور واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ حماد اظہر نے کہا کہ آج ملکی معیشت کے حوالے سے بہت اچھی خبر آئی ہے، گردشی قرضے میں سالانہ 130 ارب روپے کی کمی ہورہی ہے، صنعت میں 7.8 فیصد جبکہ خدمات کے شعبے میں 5 فیصد اضافہ ہوا، موجودہ حکومت کو ملکی تاریخ کا ریکارڈ کرنٹ اکاونٹ خسارہ ملا، کورونا کے باوجود حکومت نے معاشی استحکام کا ہدف حاصل کیا، زرمبادلہ ذخائر، ترسیلات زر، برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، معاشی استحکام کے لیے حکومت کو سخت فیصلے کرنا پڑے۔

(جاری ہے)

حماد اظہر نے کہا کہ جب معیشت 5.38 فیصد سے ترقی کرے گی تو ہزاروں نوکریاں پیدا ہوں گی اور حکومت تنخواہ دار طبقے کو بھی سہولیات فراہم کرے گی۔ ن لیگ کسی کو اپنے اقتدار کے آخری سال کے قرضوں کا نہیں بتاتی، سابق حکومت سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بیماری ملی، عالمی سطح پرمہنگائی کا سیلاب آیا ہے، مہنگائی کا اثر پاکستان پر بھی پڑا۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کو مشکلات کا سامنا ہے، مڈل کلاس طبقے کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے معاشی ترقی کی گروتھ 5 عشاریہ37 فیصد تک پہنچ جانے سے آگاہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وباء کے باوجود معاشی ترقی کا 5 عشاریہ 37 فیصد تک جانا بڑی کامیابی ہے۔ اجلاس میں اکانومسٹ اور بلوم برگ کی تازہ رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔ 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں