ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان پر سے 10 ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل گیا

حکومت پاکستان اور اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو، حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 20 جنوری 2022 20:05

ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان پر سے 10 ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 20جنوری 2022) ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو، حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ، پاکستان پر سے 10ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل گیا۔ تفصیلات کے مطابق ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ہوگیا، ڈیل فائنل ہوئی تو پاکستان پر سے 10ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل جائے گا۔

مطابق ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اورٹھیتھان کمپنی کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ہوگیا، سابقہ معاہدے میں پاکستان کا شیئر صرف 25 فیصد تھا۔اس حوالے سے پاکستان اورٹیتھیان کمپنی کےدرمیان معاہدہ فروری میں طےہونے کا امکان ہے ، اگر ڈیل فائنل ہوگئی تو پاکستان پر سے 10ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورٹیتھان کمپنی میں مذاکرات عدالت کے باہر تصفیے کے لیے ہورہے ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیتھان کمپنی نے حکومت سے سرمایہ کاری پر قانونی تحفظ مانگ لیا، کمپنی نے مؤقف میں کہا ہے کہ ماضی کی قانونی چارہ جوئی میں جوکچھ ہوا ویسا حادثہ دوبارہ نہیں چاہتے۔واضح رہے کہ اکسڈ نے 12 جولائی 2019 کو 5.6ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا پاکستان نے5.6 ارب ڈالر جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکم امتناع لیا تھا ، مشروط حکم امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالرغیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھے، حکم امتناع مدت ختم ہونے پر ٹیتھیان نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ میں درخواست دی۔

عالمی بینک کے ایک ٹربیونل نے جولائی 2019 میں پاکستان کی طرف سے ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے ساتھ کان کنی کا معاہدہ ختم کرنے پر تقریباً چھ ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں