وفاقی کابینہ نے ملک میں فوری الیکشن کی مخالفت کردی

ملک کی بہتری کیلئے سخت فیصلے ناگزیر ہوچکے‘ معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے سخت فیصلے کیے جائیں ، کابینہ اراکین نے اصلاحات کے بغیر الیکشن کی مخالفت کی

Sajid Ali ساجد علی منگل 17 مئی 2022 16:06

وفاقی کابینہ نے ملک میں فوری الیکشن کی مخالفت کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 مئی 2022ء ) وفاقی کابینہ نے ملک میں فوری الیکشن کی مخالفت کردی ، وفاقی کابینہ کی جانب سے انتخابی اصلاحات کیے بغیر فوری الیکشن میں جانے کی مخالفت کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے فوری الیکشن میں جانے کی مخالفت سامنے آئی اور اتحادی جماعتوں پر مشتمل وفاقی کابینہ کے اراکین نے انتخابی اصلاحات کے بغیر ملک میں الیکشن کی مخالفت کی اور کہا کہ ملک کی بہتری کےلیے سخت فیصلے ناگزیر ہوچکے ہیں ، معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے سخت فیصلے کیے جائیں ، غریب عوام کو ریلیف دیا جائے ، ہمیں وقت ضائع کیے بغیر غریب آدمی کا سوچنا ہوگا ، امیر طبقہ پسے ہوئے طبقے کی مدد کے لیے آگے آئے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف سے آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت میں شامل پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمیں آصف علی زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کی ، اس دوران شہباز شریف نے سابق صدر آصف زرداری کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے سخت فیصلوں کے لیے لانگ ٹرم حکومت کا کہا ہے ۔

اس پر شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نےکہا کہ ابھی فوری حکومت نہیں چھوڑنی کیوں کہ آ پ کو مشکل سے وزیراعظم بنایا ہے تو اب حوصلے سے حکومت کو چلائیں اور سخت فیصلوں کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالیں ہم ساتھ دیں گے ۔ اسی طرح وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قائد ن لیگ نواز شریف کے موقف کی مشروط حمایت کی اور کہا کہ کچھ یقین دہانیوں کےساتھ نیا مینڈیٹ ہونا چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں