وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترمیم کیلئے وفاقی وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی

سول سرونٹس رولز 2020 کو منسوخ کرنے اور ان رولز کے تحت سرکاری افسران کے خلاف شروع کی گئی کارروائیوں کو ختم کرنے کی منظوری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 18 مئی 2022 00:20

وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترمیم کیلئے وفاقی وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مئی ۔2022 ) وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترمیم کیلئے وفاقی وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے اور سول سرونٹس رولز 2020 کو منسوخ کرنے اور ان رولز کے تحت سرکاری افسران کے خلاف شروع کی گئی کارروائیوں کو ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم نے کابینہ کو آگاہ کیا ہے کہ ملک میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے زیر انتظام خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تدارک کیلئے اقدامات کرے گی تاکہ پاکستان کو درپیش خطرات کا بروقت ازالہ کیا جا سکے.

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے بیان کے مطابق کابینہ اجلاس میں نیب ترامیم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی کابینہ اراکین نے کہا کہ نیب کا کالا قانون صرف سیاسی انتقام ، سرکاری اہل کاروں اور کاروباری طبقے کو ہراساں کرنے کے لئے استعمال ہوتا رہا،انہی قوانین کی وجہ سے بیوروکریسی فیصلے لینے سے ڈرتی ہے جس کی وجہ سے اہم ترین امور میں ملک کا نقصان ہو جاتا ہے.

کابینہ نے نیب ترامیم کیلئے وزیرقانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی اس کمیٹی میں وکالت ، بنکاری ، بیوروکریسی اور دیگر شعبوں سے منسلک نامور شخصیات بھی شامل کی جائیں گی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کابینہ کو سول سرونٹس (ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ فرام سروس) رولز 2020 پر نظر ثانی کے حوالے سے قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان رولز میں وہ تمام قواعد موجود ہیں جو گورنمنٹ سرونٹس (ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن ) رولز 2020 میں پہلے سے شامل ہیں کابینہ اراکین نے اظہار کیا کہ ان رولز کو سرکاری افسران پر دباﺅ ڈالنے کیلئے استعمال کیا جاتا رہا جس کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا پہلے سے موجود قوانین کے اوپر دوبارہ رولز نہیں بنائے جا سکتے،احتساب کا عمل شفاف اور بلا تفریق ہونا چاہئے.

کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے سول سرونٹس (ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ فرام سروس) رولز 2020 کو منسوخ کرنے کی منظوری دی کابینہ نے ان رولز کے تحت سرکاری افسران کے خلاف شروع کی گئی کارروائیوں کو ختم کرنے کی بھی منظوری دی. کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر75 ویں یوم آزادی اور اسٹیٹ بینک کے قیام کی مناسبت سے یادگاری بنک نوٹ کے ڈیزائن کی منظوری دی وزارت خزانہ نے سفارش کی تھی کہ یہ بینک نوٹ بین الاقوامی پرنٹنگ کمپنیوں کے ذریعے چھاپے جائیں، جس پر 6.64 ملین ڈالر خرچہ آئے گا.

کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ بینک نوٹ پاکستان کے اندر ہی چھاپے جائیں گے تاکہ قوم کا قیمتی پیسہ بچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

وزارت تجارت نے کابینہ کو برآمدات ، درآمدات اور تجارت کے توازن کے حوالے سے تفصیلی تجزیہ پیش کیا کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ مالی سال 22۔2021 کے پہلے 10ماہ میں برآمدات کا حجم 31.2 ارب ڈالررہا جبکہ درآمدات کا حجم 76.7 ارب ڈالر رہا اسی دورانئے میں برآمدات میں 4.95 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا اور درآمدات میں 11.16 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا مالی سال 2020-21 کے جولائی تا اپریل اور مالی سال 2021-22 کے اسی دورانئے میں برآمدات کے حجم میں 25.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ درآمدات میں 46.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا اسی دورانئے میں ٹریڈ بیلنس میں 64.9 فیصد کا اضافہ ہوا.

کابینہ کو بتایا گیا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے خطے میں دیگر ممالک سے مسابقتی نرخوں پر بجلی اور گیس مہیا کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ کورونا وبا سے متاثر کاروبار ی سرگرمیوں کو جلد بحال کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے سرمایہ کاروں کو اور کاروبار شروع کرنے کے لئے مراعات دینے کی ضرورت ہے جس سے برآمدات کا حجم بڑھایا جا سکتا ہے درآمدات میں اضافہ کی وجوہات بتاتے ہوئے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ بین الاقوامی منڈی میں توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے امپورٹ اخراجات میں اضافہ ہوا کورونا ویکسین کی درآمد ، گندم ، چینی ،کاٹن ،اسٹیل اور کھاد کی اضافی درآمد سے بھی اخراجات میں اضافہ ہوا.

کابینہ کے اجلاس میں ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی اخراجات بڑھنے کی وجوہات میں شامل ہے کابینہ نے وزارت کامرس کو ہدایت کی کہ درآمدات کم کرنے ، برآمدات بڑھانے اور Import Substitutionکے حوالے سے مفصل لائحہ عمل مرتب کیا جائے ایگرو بیسڈ صنعت کے فروغ ، فصلوں سے پیداوار بڑھانے اور ان کو برآمد کرنے کیلئے کابینہ نے خصوصی پالیسی ساز کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی کمیٹی میں وزیر تجارت ، وزیر صنعت و پیداوار، وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اور انہی ڈویژنوں کے سیکرٹری صاحبان شامل ہوں گے.

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس کمیٹی کا اجلاس آج ہی بلایا جائے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام نے کابینہ کو سافٹ ویئر برآمدات بڑھانے کے حوالے سے سفارشات پیش کیں کابینہ نے ہدایت کی کہ یہ سفارشات اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے لائی جائیں اور اگلے کابینہ اجلاس میں دوبارہ پیش کی جائیں. وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے آئی ٹی شعبہ میں سرمایہ کاری اور برآمدات کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کرنا چاہئے وزیراعظم نے آئی ٹی برآمدات کا ہدف 15 ارب ڈالر مقرر کیا ہے کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مورخہ16مئی 2022 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی ان فیصلوں کے مطابق 52 ارب روپے پٹرولیم ڈویژن کے لئے مختص کئے گئے ہیں جو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریز کی جانب سے قیمتوں میں فرق کے کلیمز کی ادائیگیوں کے لئے ہوں گے اور یہ 16 مئی 2022 سے پندرہ روز کے لئے موثر ہوگا جبکہ خریف سیزن کے لئے جی ٹو جی بنیادوں پر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی درآمد کی اجازت دی گئی.


اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں