سپریم حکومت شخصیات کی جانب سے زیرالتوا مقدمات کی تحقیقات میں مداخلت پر از خود نوٹس

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے سپریم کورٹ کے ایک معزز جج کی تجاویز پر از خود نوٹس لیا ہے. اعلامیہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 18 مئی 2022 23:51

سپریم حکومت شخصیات کی جانب سے زیرالتوا مقدمات کی تحقیقات میں مداخلت پر از خود نوٹس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مئی ۔2022 ) چیف جسٹس عمر عطابندیال نے حکومت شخصیات کی جانب سے زیرالتوا مقدمات کی تحقیقات میں مداخلت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملہ کل (19مئی) سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے . سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے میں کہاگیا کہ چیف جسٹس عمر عطابندیال نے نے سپریم کورٹ کے ایک معزز جج کی تجاویز پر از خود نوٹس لیا ہے اعلامیے میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت میں موجود افراد سے متعلق زیر التوا کریمنل معاملات کی پراسیکیوشن اور تفتیش کے لیے پراسیکیوشن برانچ کے اختیارات اور فرائض کی ادائیگی میں مداخلت کا خدشہ ہے.

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے کہا کہ خدشہ ہے کہ اس طرح کی مداخلت سے مقدمات کی تفتیش عدالتوں میں شہادتوں میں ردوبدل یا غائب کرنے یا تفتیشی اداروں کے قبضے میں اور اہم عہدوں پر تبادلے اور تعیناتیوں میں اثرانداز ہوسکتے ہیں. ازخود نوٹس کے حوالے سے کہا گیا کہ احتساب کے قوانین میں تبدیلی کی اس طرح کی کارروائیوں میڈیا رپورٹس کے ساتھ ملک میں نظام انصاف کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی مترادف ہے جو معاشرے پر بطور مجموعی اثر انداز ہو رہا ہے اور ملک میں عوام کا قانون اور آئین کی بالادستی پر اعتماد متزلزل ہو رہا ہے.

سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے سماعت 19 مئی کو دوپہر ایک بجے 5 رکنی لارجر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کر دی چیف جسٹس عمر عطابندیال 5 رکنی لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے.                                                                                                               

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں