اسلام آباد ہائیکورٹ، گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد

یہ معاملہ پنجاب کا ہے، اس عدالت کا دائرہ کار نہیں بنتا، متعلقہ دو فریقین کے خلاف یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔اسسٹنٹ رجسٹرار

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 19 مئی 2022 11:26

اسلام آباد ہائیکورٹ،  گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 مئی 2022ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرفی کے خلاف عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پر اعتراض کر عائد کر دیا۔اسسٹنٹ رجسٹرار اسد خان نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پنجاب کا ہے اس عدالت کا دائرہ کار نہیں بنتا، متعلقہ دو فریقین کے خلاف یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

قبل ازیں حکومت کی جانب سے برطرف کیے گئے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔بطور گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی برطرفی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا گیا ، عمر سرفراز چیمہ نے بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں برطرفی کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت گورنر صوبے میں ایگزیکٹو کا حصہ نہیں بلکہ وہ صدر کی خوشنودی پر عہدے پر قائم رہ سکتا ہے لیکن وزیراعظم نے اپنے بیٹے کو فائدہ دینے کے لیے غیر قانونی طور پر عہدے سے ہٹایا ہے ، گورنر کے عہدے پر بحال کرکے برطرفی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے عمر سرفراز چیمہ نے گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، اس مقصد کے لیے انہوں نے آئینی ماہرین سے مشاورت بھی کی ، جس کے بعد فیصلہ ہوا تھا کہ عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی ۔ چند روز قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر سرفراز چیمہ نے کہا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، میں عثمان بزدار نہیں ہوں ، میں یہاں دیہاڑیاں لگانے کے لیے سیاست میں نہیں آیا ، ہم نے آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کی تھی ، صدر پاکستان کا شکرگزار ہوں جنہوں نے میری حوصلہ افزائی کی ، میں ملک میں نظام اور اداروں کی بہتری کے لیے ہمیشہ کام کرتا رہوں گا ۔

برطرف گورنر پنجاب نے کہا کہ صوبے میں آئینی،قانونی وسیاسی بحران میں اضافہ ہوا ، ن لیگ نے پنجاب میں سول سرونٹس کو ذاتی ملازم بنا کر آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائیں‘ جب مخالف اپنا ووٹ بھی کاسٹ نہ کرسکے اسے کیا الیکشن کہنا؟ صدر کوآئین کےتحت رپورٹ بھیجی تھی ، چوہدری سرور تمام سازش کا حصہ تھے‘ میں عثمان بزدار نہیں ان کے غنڈوں سے ڈر کر چپ ہو کر بیٹھ جاؤں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں