کوئلے سے پیدا ہونیوالی توانائی کو بھی عالمی معیار کے مطابق ماحول دوست نہیں ،شیری رحمن

2030 تک ہمیں اپنی توانائی کی پیداوار کا 60 فیصد ماحول دوست توانائی کی طرف لیجانا ہوگا،پاکستان کلین گرین پروگرام کے تحت وزارت توانائی،پیٹرولیم اور انڈسٹری کی وزارتیں آپس میں مل کر کام کرینگی، قومی اسمبلی میں خطاب

جمعہ 20 مئی 2022 14:53

کوئلے سے پیدا ہونیوالی توانائی کو بھی عالمی معیار کے مطابق ماحول دوست نہیں ،شیری رحمن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2022ء) وفاقی وزیر شیری رحمن نے کہاہے کہ کوئلے سے پیدا ہونیوالی توانائی کو بھی عالمی معیار کے مطابق ماحول دوست نہیں ،2030 تک ہمیں اپنی توانائی کی پیداوار کا 60 فیصد ماحول دوست توانائی کی طرف لیجانا ہوگا،پاکستان کلین گرین پروگرام کے تحت وزارت توانائی،پیٹرولیم اور انڈسٹری کی وزارتیں آپس میں مل کر کام کرینگی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر نے بتایاکہ تھرمل پاور جنریشن کو سستی توانائی کا حصول کہا جاتا ہے،ہم اس وقت ملک میں 70 فیصد بجلی درآمدی ایندھن اور 30 فیصد مقامی ایندھن سے پیدا کر رہے ہیں،عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق ملک میں 32 فیصد پیدا ہونیوالی توانائی ماحول دوست جبکہ 68 فیصد توانائی ماحول دوست نہیں ہے،کوئلے کے 11 پاور پلانٹس میں سے 6 پاور پلانٹس اس وقت فنکشنل ہے،کوئلے سے پیدا ہونیوالی توانائی کو بھی عالمی معیار کے مطابق ماحول دوست نہیں ہے،2030 تک ہمیں اپنی توانائی کی پیداوار کا 60 فیصد ماحول دوست توانائی کی طرف لیجانا ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کلین گرین پروگرام کے تحت وزارت توانائی،پیٹرولیم اور انڈسٹری کی وزارتیں آپس میں مل کر کام کرینگی۔ وفاقی وزیر کی درخواست پر ڈپٹی اسپیکر نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں