70سالوں سے کشکول لے کر پھر رہے ہیں ‘دوست ممالک مدد تو کرتے ہیں مگر عزت اسی کی ہوتی ہے جو خود کفیل ہو.شہبازشریف
ہمارے محلات کس کام کے یہ بڑے ‘بڑے صدارتی محل‘وزیراعظم ہاوس ‘وزرا اعلی اور گورنروں کے محلات سے عزت نہیں ملتی اگر خودکفالت ہو تو جھونپڑے میں بھی لوگ آپ کی عزت کرتے ہیں. وزیراعظم کا کراچی ایوان صنعت وتجارت میں خطاب
میاں محمد ندیم جمعہ 20 مئی 2022 19:24
(جاری ہے)
ایوان صنعت و تجارت کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج مجھے کراچی آنا تھا کہ پاکستان نیوی نے تقریب کا انعقاد کیا تھا جہاں پر ترکی اور پاکستان کے تعاون سے ایک جنگی جہاز لانچ کیا جانا تھا انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ کراچی میں آپ لوگوں کی خدمت میں حاضر اور موجودہ صنعتی، معاشی اور مالی صورت حال ہے اس بارے میں آپ کی رائے جاننا چاہتا ہوں. انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، مفتاح اسماعیل اور کراچی چیمبر کا شکرگزار ہوں وزیراعظم نے کہا کہ میں یہاں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنے نہیں آیا اور نہ اس کے کوئی فائدہ ہے، جو اصل مسائل ہیں اس کا حل جاننے آیا ہوں. انہوں نے کہا کہ ڈالر اگست 2018 میں 115 روپے کا تھا جب عدم اعتماد کے ذریعے جب ہماری متحدہ حکومت بنی اور 11 اپریل کو میں نے حلف لیا تو ڈالر 189 پر تھا جو 115 روپے سے سفر کرتا ہوا 189 پر آیا تھا. انہوں نے کہا کہ یہ جو 60 سے 65 روپے کی اڑان تھی اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں تھا البتہ حلف لیا تو 8 روپے ڈالر سستا ہوا اور اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی شہباز شریف نے کہا کہ پچھلی حکومت کو پتہ چلا کہ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوجائے گی تو کسی چلنتر آدمی نے مشورہ دیا کہ پیٹرول اور تیل کی قیمتیں سستی کردیں. انہوں نے کہا کہ دنیا میں تاریخ کی بلند ترین قیمتیں ہیں اور پاکستان قرضوں پر زندگی بسر کر رہا ہے، حقیقت یہی ہے اور پھر یہ کہیں یہ جال بچھایا جا رہا تھا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوجائے تو اگلی حکومت اس جال میں پھنس جائے گی تو یہ چال تھی. انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی مجبوری بھی تھی کہ سرمنڈھاتے ہی اولے پڑے، جنہوں نے ساڑھے 3 سال ایک دھیلے کا عام آدمی کو ریلیف نہیں دیا اور یاد نہیں آیا اور قرضے ہی قرضے لیتے رہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی ایک منصوبہ بتائیں جس کا معاش، زراعت، سماج سے تعلق ہو، پچھلی حکومت کسی منصوبے کو سنجیدگی سے کیا اور اس کا پھل کھانے کا وقت ہوا ہو. انہوں نے کہا کہ 2018 سے 30 مارچ 2022 تک قرضوں میں 80 فیصد اضافہ ہوا، اس وقت تو سیاسی افراتفری نہیں تھی، اس وقت لاڈلی اور لاڈلی حکومت کو ہمارے مقتدر ادارے نے وہ تعاون کیا جو پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں نہ کسی کو ملی اور نہ آئندہ کسی کو ملے گی، یہ بلاخوف و تردید کہنا چاہتا ہوں. انہوں نے کہا کہ بڑی انکساری سے کہتا ہوں جو تعاون اس لاڈلے کو ملے تھی اگر ہماری کسی حکومت کو اس کا 30 فیصد بھی ملا ہوتا تو بڑی عاجزی سے کہتا ہوں کہ پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جا رہا ہوتا، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے وزیراعظم نے کہا کہ میں کسی خیال دنیا میں لے کر نہیں جارہا بلکہ سب کچھ آپ کے سامنے ہے، سی پیک آیا، پورٹ قاسم اور پنجاب میں منصوبے لگے، پنجاب اور یہاں بجلی کے منصوبے لگے. انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر کے 4 منصوبے لگائے گئے، اتنی کم مدت میں سستے اور جدید ترین مشینری کے منصوبے پاکستان ہی نہیں دنیا کی تاریخ میں نہیں لگے، منصوبے لگے اور لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی لیکن اب لوڈ شیڈنگ کیوں شروع ہوئی لوڈ شیڈنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ سیاسی افراتفری کا نتیجہ ہے، یا بدترین نالائقی، منصوبہ بندی کی کمی، کم تجربہ کاری اور کرپشن کا نتیجہ ہے، اس کا آج فیصلہ کریں اور اس کا فیصلہ ہونا چاہیے. انہوں نے کہا کہ یہ جو 10، 12 روپے ڈالر بڑھا ہے، اس کی کئی تاویلیں ہوسکتی ہیں لیکن میں پوچھتا ہوں کہ لوڈ شیڈنگ جو ختم ہوئی تھی دوبارہ کیوں شروع ہوئی اور 22 کھرب کا قرضہ کہاں گیاانہوں نے کہا کہ یہ چبھتے ہوئے سوالات ہیں، جس کا قوم جواب مانگتی ہے اور جواب ملنا چاہیے، چینی برآمد کریں، لیکن غریب قوم کو سبسڈی دیں انہوں نے کہا کہ گندم پہلے برآمد ہوتی تھی اب درآمد ہونے لگی کیا یہ سیاسی افراتفری کا نتیجہ تھا، ایل این جی کی قیمت مارکیٹ میں 3 ڈالر فی یونٹ تھی نہیں خریدا لیکن مہنگا ترین تیل خریدا اور جب ایل این جی 60 ڈالر پر پہنچ گیا تو پھر سودے کر رہے ہیں تو کیا یہ سیاسی افراتفری کا نتیجہ تھا، خدارا اس کا تحمل، برداشت اور ایمان داری سے تجزیہ کرنا چاہیے. انہوں نے کہا کہ اگر مجھے سے غلطی ہوئی تو معافی مانگنی چاہیے، کبھی غلط ہوا ہے تو اس کا ازالہ ہونا چاہیے لیکن ساڑھے تین برسوں کی بدترین حکومت کے بعد غداری اور وفاداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے جائیں وزیراعظم نے کہا کہ یہ پاکستان اس لیے بنا تھا کہ آپ ملک کو کھوکھلا کردیں، تباہ و برباد کردیں اور پھر کہیں غداری ہوئی، یہ غدار اور یہ وفادار ہیں، اس بحث میں گئے تو بات دور تلک جائے گی.
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
مشال یوسفزئی کی صحافی نادیہ صبوحی پر الزامات،صحافیوں نے مزمل اسلم کی پریس کانفرنس کے دوران احتجاج ریکارڈ ..
یاسین ملک اور دیگر کشمیری نظربندوں کی رہائی کیلئے آواز بلند کرنے پر برطانوی پارلیمنٹیرین کا خیرمقدم
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے طبی معائنے کی درخواستیں ..
وفاقی دارالحکومت کے کاروباری مرکز بلیو ایریا کے پٹرول پمپ پر آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی
وفاقی دارالحکومت کے تجارتی مرکز بلیو ایریا میں آئل ٹینکر میں آگ لگنے کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ..
جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے اقدامات قابل تحسین ہیں، ثمر حسین خان
وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف
پاکستان ملک میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان
وزارت تعلیم نے وفاقی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو بجٹ بنانے کے اختیارات سونپ دیئے
پرویز الہیٰ کو اڈیالہ جیل سے کسی اور جگہ منتقل نہ کرنے کی درخواست پر پمز کے میڈیکل بورڈ کو پرویز الہی ..
اسلام آباد ہائیکورٹ کا حج عمرہ سروسز فراہم کرنے والی نجی کمپنیز کی حج کوٹہ کی درخواستوں پر حج پر جانے ..
جعلی ڈگری پر پاکستان اسپورٹس بورڈ کے سربراہ عہدے سے برطرف
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
رمضان شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور
-
چیف جسٹس پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلوائیں : خرم نوازگنڈاپور
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا
-
لاہور : سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی
-
نوازشریف کے دیرینہ ساتھی مرزا آصف بیگ انتقال کرگئے
-
خواجہ سلمان رفیق کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوا ز شریف کی جانب سے 100 گرام روٹی 16 روپے جبکہ 120 گرام نان 20 روپے مقرر
-
اوکاڑہ گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل
-
لانڈھی دھماکا، وزیر ِداخلہ سندھ کا پولیس کیلئے انعام و اسناد کا اعلان
-
لانڈھی دھماکے کا زخمی دم توڑ گیا، دوسرا وینٹی لیٹر پر منتقل
-
پیپلز پارٹی کاوفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کافیصلہ حتمی ہے ،بلاول بھٹو زرداری
-
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں گاڑی پر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت