پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، یاسین ملک کو دی گئی

سزابہت بھیانک ہے،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال

جمعرات 26 مئی 2022 23:28

پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، یاسین ملک کو دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2022ء) سابق وزیراعظم و سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، بین الاقوامی برادری کو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینا چاہیے۔ جمعرات کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حریت رہنما یاسین ملک کیلئے متفقہ قرارداد خوش آئند ہے، کل کادن اہمیت کا حامل تھا، یاسین ملک کی اہلیہ اوران کی 10 سال بچی چیخ چیخ کرمددکیلئے پکاررہی تھی مگر ہم اپنی سیاست میں تھے، سیاسی گہما گہمی میں وہ آوازدب گئی۔

انہوں نے کہاکہ پی پی پی اور کشمیر لازم وملزوم ہے، کشمیرکیلئے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے بہت کام کیا، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو حریت رہنمائوں کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو سزا دینے سے کل جو ناانصافی ہوئی ہے وہ بہت بھیانک ہے، وہ لوگ جو انسانی حقوق کی بات کررہے ہیں وہ ان مظالم پرخاموش کیوں ہیں؟ ہمیں صرف اخلاقی، سفارتی اورسیاسی حمایت نہیں بلکہ ہرطرح سے مددکرنی چاہیئے۔

کشمیر اورفلسطین میں حالات گھمبیر ہیں، بین الاقوامی برادری اور تنظیموں کو اس صورتحال کانوٹس لینا چاہیے۔ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لئے پارلیمان میں جوآواز اٹھے گی وہ ساری دنیا میں جائیگی، پاکستان کی موثرآواز اس ایوان سے جانی چاہئیے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ لوگوں میں ناامیدیاں ہیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ کہ متفقہ آئین اورایٹمی قوت ملک کو برقرارکھنے کویقینی بنائیگی۔

سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئیگا۔بعص لوگ سیاسی استحکام نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمان کو دیئے ہیں، پی پی پی نے ملک کو متفقہ آئین دیا، میں اس وقت کی پارلیمان کوخراج تحسین پیش کرنا چاہتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ وزیراعظم منتخب ہوئے تھے تو انہوں نے 264 ووٹ لئے تھے جبکہ پرویز الٰہی کے 42 ووٹ تھے، اس کے باوجود اس وقت میں نے کہا تھا کہ ہمیں اپوزیشن کی مددکی ضرورت ہے، جب عمران خان وزیراعظم بنا تو اپوزیشن کے لئے ان کے پہلے الفاظ یہی تھے کہ میں آپ کوکنٹینر دیتاہوں آپ دھرنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر بڑا جلسہ ووٹوں میں منتقل نہیں ہوتا۔ یہ الیکشن ہارجائیں گے اورپھردھرنا دینے آئیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں