وزیراعظم کا عوام کے لیے 28ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان ‘ ایک کروڑ 40 لاکھ غریب گھرانوں کو 2 ہزار روپے دیے جائیں گے

معاشی بحران میں پاکستان اور عوام کو سابق حکومت نے پھنسایا ہے آج کا یہ مشکل فیصلہ معیشت کو بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے. وزیراعظم شہبازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 27 مئی 2022 23:37

وزیراعظم کا عوام کے لیے 28ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان ‘ ایک کروڑ 40 لاکھ غریب گھرانوں کو 2 ہزار روپے دیے جائیں گے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 مئی ۔2022 ) وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ملک کے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کردیا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 اپریل کو منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ چند دن پہلے آپ نے مجھے جس ذمہ داری کے لیے منتخب کیا وہ میرے لیے ایک اعزاز ہے اس میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے انہوں نے کہا کہ اس معاشی بحران میں پاکستان اور عوام کو سابق حکومت نے پھنسایا ہے آج کا یہ مشکل فیصلہ معیشت کو بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے. وزیراعظم نے کہا کہ ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کے لیے 28 ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں جس سے پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے دیے جارہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہے جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتا ہے، یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے، جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے لیے اس ریلیف پیکیج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کے 10 کلو کا تھیلا 400 روپے میں فروخت کیا جائے.

انہوں نے کہا کہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر گزشتہ پونے 4 سال پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ہر مشکل میں ساتھ دینے والے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے. وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بھات کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں اور کشمیر سمیت تمام متنازع امور کو حل کرنے کی طرف ٹھوس پیش رفت ہو.

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے دہشت گردی اور بدامنی کی صورت میں ایک اور چینلج موجود ہے یہ فتنہ بدقسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسر نو بحالی شروع کردی ہے یہ قومی مفادات سے جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے بھی نہایت ضروری ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں