تمباکو، چھالیہ اور پان پر ٹیکس میں اضافہ کرکے زراعت کے شعبے کو ٹیکس میں چھوٹ دینی چاہئے ، سید خورشید شاہ

بدھ 29 جون 2022 20:35

تمباکو، چھالیہ اور پان پر ٹیکس میں اضافہ کرکے زراعت کے شعبے کو ٹیکس میں چھوٹ دینی چاہئے ، سید خورشید شاہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2022ء) وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ تمباکو، چھالیہ اور پان پر ٹیکس میں اضافہ کرکے زراعت کے شعبے کو ٹیکس میں چھوٹ دینی چاہئے تاکہ ہم زرعی پیداوار میں خود کفیل ہو کر قیمتی زر مبادلہ بچا سکیں۔ انہوں نے یہ بات زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کی ٹاسک فورس کے شرکا سے وڈیو لنک پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا ہم نے اپنے ہر دور حکومت میں ملک کو زرعی شعبہ میں خود کفیل بنایا اور اجناس کی درآمد کو برآمد میں بدل دیا۔ مگر آمریت اور آمریت زدہ ہر حکومت نے اس شعبے کو تباہ کیا جس کی وجہ سے آج ہم اس شعبے میں بھی خود کفالت سے دور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا میں سگریٹ پر کم تر ٹیکس لینے والے ممالک میں ہوتا ہے جس سے نہ صرف ریونیو میں کمی ہو رہی ہے بلکہ لوگوں کی صحت اور زندگیوں کو بھی دائو پر لگایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی سے ہم کینسر اور دل کے امراض میں اضافہ کرتے ہیں اور پھر زرمبادلہ خرچ کر کے قیمتی ادویات امپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس چکر سے باہر نکلنا ہوگا تاکہ ہم پیسے اور صحت کے نقصان سے بچ سکیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انسانی زندگی،صحت اور ترقی کا دارومدار زراعت سے وابستہ ہے اور ہمیں اس معاملے میں کسی بھی صورت میں غفلت اور کوتاہی سے کام نہیں لینا چاہیے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جس رفتار سے ہماری آبادی بڑھ رہی ہے ہمیں اپنی فوڈ باسکٹ کو تیس کروڑ افراد کیلئے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے ٹاسک فورس کے شرکا کے ساتھ زراعت کیلئے پالیسی فریم ورک، خود کفالت، فوڈ سیکیورٹی اور دیگر متعلقہ ایشوز پربھی بات چیت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں