حکومت پر اتحادیوں کی جانب سے وعدوں پر عملدرآمد کیلئے دباو بڑھنے لگا

اے این پی کے بھی حکومتی فیصلوں پر اعتماد میں نہ لانے پر تحفظات،اے این پی رہنماوں نے مرکزی قیادت کو حکومت سے علیحدگی کی تجویز دے دی

Abdul Jabbar عبدالجبار جمعرات 30 جون 2022 11:56

حکومت پر اتحادیوں کی جانب سے وعدوں پر عملدرآمد کیلئے دباو بڑھنے لگا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30جون 2022ء) ا تحادی جماعتیں اتحاد کے وقت کئے گئے وعدوں پر عملد رآمد کیلئے حکومت پر دباو بڑھانے لگیں،حکومت کی اور اتحادی جماعت اے این پی کے بھی گلے اور تحفظات سامنے آگئے،عوامی نشینل پارٹی نے حکومت سے علیحدگی پر غور شروع کردیا،اے آر وائے کے مطابق ایمل ولی خان کی زیرصدارت اے این پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا،جس میں حکومتی اتحاد کیلئے کئے گئے وعدوں اور عملدرآمد پر بات چیت کی گئی،ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اے این پی رہنماوں نے حکومت سے عیلحدگی کی تجویز دے دی،ایمل ولی خان نے حتمی فیصلہ کیلئے مرکزی قیادت کا اجلاس عید کے بعد طلب کرلیا، جبکہ شرکا نے حکومت سے عیلحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دے دیا،ذرائع اے این پی کے مطابق رہنماوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں ہوسکا،ہمیں کسی بھی حکومتی فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اتحادیوں کے گلے شکوے اور شکایتوں کو دور کرنے کیلئے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے بڑوں کے درمیان آج بیٹھک ہو گی،وزیراعظم شہباز شریف سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کےاعزازمیں ظہرانہ دیں گے،ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ ظہرانہ وزیراعظم ہاؤس میں دیاجائے گا جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوگی،جبکہ ظہرانےمیں ایم کیوایم اور بی اے پی کے تحفظات اور خدشات پربات چیت بھی متوقع ہے،رہنماوں کے درمیان ظہرانے میں چیئرمین نیب کی تقرری سمیت حکومتی امورپر گفتگو بھی ہوگی،یاد رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی صابر قائم خانی اور صلاح الدین نے قومی اسمبلی میں اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا،اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا،جہاں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ ہمیں عوام نے منتخب کرکے بھیجا ہے لیکن حکومتی اتحاد مین شامل ہونے کے بعد ہمارے علاقوں کے منصوبوں کو کوئی ترجیح نہیں دی گئی، دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے شکو ہ کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کا مقصد کچھ اورتھا لیکن اب کچھ اور نظر آ رہا ہے، اب بات کرتے ہیں تو منہ دوسری طرف کرلیتے ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں