حکومت کی آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کی تیاری

وفاقی کابینہ بجلی کا بنیادی ٹیرف 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا جائزہ لے گی ، وفاقی کابینہ میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی سمری پیش کی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی پیر 4 جولائی 2022 16:23

حکومت کی آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کی تیاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 جولائی 2022ء ) وفاقی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کی تیاری کرتے ہوئے کابینہ بحلی کا بنیادی ٹیرف 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا جائزہ آج لے گی ، وفاقی کابینہ میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی سمری پیش کی جائے گی۔ دنیا نیوز نے وزارت توانائی کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ بجلی کا بنیادی ٹیرف مرحلہ وار بڑھانے کی تجویز ہے اور جولائی اور اگست سے بجلی 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ ، اکتوبر سے بجلی کا بنیادی ٹیرف 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی تجویز ہے تاہم بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی اور اس حوالے سے فیصلہ آج کے کابینہ اجلاس میں متوقع ہے۔

ادھر کراچی کے شہریوں کیلئے بری خبر آگئی،کراچی والوں پر پھر بجلی گرا دی گئی اور کے الیکڑک کیلئے بجلی 9 روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی منظوری دے دی گئی،اضافہ مئی کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے،نیپرا کے مطابق اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ 380 ارب روپے وصول کرنے ہیں، کے الیکٹرک کو سستی بجلی لینے کے لیے نیپرا کی ضرورت ہوتو حاضر ہیں،ہم سستی بجلی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 42 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 42 پیسے اضافی چارج کریں گی، نیپرا اتھارٹی نے بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا،نیپرا نے اعداد و شمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا، بجلی کمپنیوں نے 10 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد کی ایڈجسٹمنٹ مانگی تھی، ٹیسکو نے 4 ارب 34 کروڑ روپے، پیسکو نے 2 ارب 7 کروڑ روپے، گیپکو نے 1 ارب 97 کروڑ روپے، آئیسکو نے ایک ارب روپے، میپکو نے ایک ارب 80 کروڑ روپے اور حیسکو نے 1ارب 91 کروڑ روپے کی وصولیوں کی ایڈجسٹمنٹ مانگی تھی۔

چئیرمین نیپرا توصیف فاروقی کے مطابق بجلی کمپنیوں نے مکمل اعدادوشمار نہیں دئیے ، ڈسکوز کا ایک ہی کام ہے وہ ہے بجلی بیچنا اور بجلی کمپنیاں ایک ہی کام کو بھی صحیح طریقے سے نہیں کر سکتیں، ہم کوئی ان لمٹیڈ کیش سہولت کے ساتھ اے ٹی ایم تو نہیں کھولے بیٹھے۔ ڈسکوز کی ریکوریز کی شرح 85 فیصد ہیں اور باقی سرکلر ڈیٹ کا حصہ بنتا ہے، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں آدھا رہ گیا، ہم نے بجلی گھروں سے جو معاہدے کیے ہیں وہ تو ادا کرنے ہیں،نیپرا نے ہر سطح پر ایشو اٹھایا ہے کہ کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں