راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں عمران خان کے ساتھیوں کا اثر و رسوخ رہا

پرانی تحقیقات بدنیتی پر مبنی،نئی چھان بین میں کرپشن کے شواہد نہیں ملے،نئی انکوائری رپورٹ میں انکشاف

Abdul Jabbar عبدالجبار پیر 4 جولائی 2022 17:07

راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں عمران خان کے ساتھیوں کا اثر و رسوخ رہا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین ۔ 4 جولائی 2022) راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں نئی تیار کی گئی 67 صفحات پر مشتمل رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کردی گئی۔ نئی تحقیقات گریڈ 22 کے آفیسر ڈی جی سول سروس اکیڈمی عمر رسول نے کی جنہیں سابق وزیر اعظم عمران خان نے گریڈ 22 میں ترقی دی تھی۔ رنگ روڈ کی انکوائری کو بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا گیا ہے،نئی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سابق وزیراعلیٰ نے رنگ روڈ منصوبے کی الائنمنٹ ردوبدل کی منظوری دی تھی، جس سے حکومت کو 30 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

نئی رپورٹ کے مطابق سابقہ تحقیقات میں عمران خان کے قریبی ساتھیوں کا اثر رسوخ رہا۔ ایکسپریس نیوز نے رپورٹ کیا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کی نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سابق کمشنر سید گلزار حسین شاہ کی انکوائری رپورٹ بدنیتی پر مبنی تھی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی تحقیقات میں تمام شواہد دیکھے گئے اور 30 گواہوں کو سنا گیا اور تحقیقات کے دوران رنگ روڈ منصوبے میں کرپشن کے شواہد نہیں ملے جبکہ سابقہ تحقیقات میں عمران خان کے قریبی ساتھیوں کا اثر رسوخ رہا۔

سید گلزار شاہ نے اپنے ہی ٹی او آر پر رپورٹ بنائی جس پر اس وقت کے چیف سیکرٹری نے دستحط کیے۔ عمر رسول کی تحقیقات میں اس وقت کے چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق بھی پیش ہوئے۔ سابق چیف سیکرٹری نے تحقیقات میں بتایا کہ ان پر دباؤ تھا اور دباؤ میں آکر گلزار حسین شاہ کی رپورٹ پر دستحط کیے۔عمر رسول کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اُس وقت کے سابق کمشنر محمد محمود پر کوئی چارج فریم نہیں ہوتا۔

نئی تحقیقاتی رپورٹ میں سید گلزار شاہ کے خلاف تحقیقات کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سابق چیف سیکرٹری جواد رفیق کے کردار کو مثبت قرار نہیں دیا گیا۔ عمر رسول نے رنگ روڈ منصوبے کو ایکنک کے غیر جانب دار بورڈ کے سامنے رکھنے کی سفارش بھی کی۔ پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے عمر رسول کی رپورٹ کو اسپیشل سیکرٹری کے ذریعے وزیراعظم کو بھیجنے کا کہا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں