مجھے بےگناہ کو 6 ماہ جیل میں رکھنے کا ازخود نوٹس لیا جائے

اگرمیرا جرم ثابت ہو تو مجھے بڑی سزا دی جائے، ورنہ مجھے بےگناہ جیل مین رکھنے والے لوگوں کو سزا دی جائے۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خان کا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 6 جولائی 2022 16:39

مجھے بےگناہ کو 6 ماہ جیل میں رکھنے کا ازخود نوٹس لیا جائے
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جولائی 2022ء) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے بےگناہ کو 6 ماہ جیل میں رکھنے کا ازخود نوٹس لیا جائے، اگر میرا جرم ثابت ہو تو قانون کے مطابق بڑی سزا دی جائے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور فاضل بنچ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جس کیس میں چھ ماہ بےگنا بند رہا ہوں اس معاملے میں بھی ازخود نوٹس لیا جائے۔

اگر میرا جرم ثابت ہو تو قانون کے مطابق بڑی سزا دی جائے، اگر میرا قصور نہیں تو اس معاملے میں شامل لوگوں کو سزا دی جائے۔نیوز ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، میں سابق وزیراعظم سے پوچھتا ہوں کہ انہیں کیسے ہراساں کیا جا رہا ہے، کیا ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، کیا انہیں کوٹ لکھپت جیل یا اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا ہے اور وہاں ان کی جیل سے پنکھا یا اے سی ہٹا دیا گیا ہے، دوائیں بند کردی گئی ہیں یا انہیں گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت نہیں دی جارہی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، عمران خان خود اپنے مخالفین کے خلاف اس طرح کے اقدامات کرتے رہے ہیں جب کہ ان کے ساتھ تو ابھی تک اس طرح سے کچھ بھی نہیں ہوا، کہہ رہے ہیں مجھے دیوار سے لگایا جا رہا ہے، کیا عمران خان سے یہ سوال کرنا کہ قوم کا 50 ارب روپیہ غبن کروا کر 5 ارب کی زمین حاصل کی، اس کے ٹرسٹی عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں، اس سے متعلق سوال کرنے سے آپ پریشان ہو رہے ہیں یا آپ کی بہن اور بیٹی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو آپ ہراساں ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف سزائے موت کا کیس عمران خان نے بنوایا، انہوں نے میرے اوپر ڈالی گئی ہیروئن کا انتظام کیا ، اس کیس میں شہزاد اکبر ان کا معاون اور آلہ کار تھا، عمران خان جب اقتتدار میں تھے تو 500 لوگوں کو پھانسی دینے کی، ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کی بات کرتے تھے اور آج جب کہ ان کی صرف ایک آڈیو ٹیپ جاری ہوئی ہے تو یہ کہتے ہیں کہ ان کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آڈیو ٹیپ میں بشریٰ بی بی ہدایات دی رہی ہیں کہ جب ہمارا کیا ہوا گند، فرح گوگی کا کیا ہوا گند سامنے آئے گا تو گند کا جواب نہیں دینا بلکہ اس گند کو نام نہاد بیرونی سازش کے خط سے جوڑنا ہے اور کہنا ہے کہ یہ بھی غداری ہے، ان کی کرپشن سے متعلق سوال کرو تو غداری ہے، ان کی اہلیہ یہ سب چیزیں چلا رہی تھیں، عمران خان خود اس طرح کے معاملات میں ملوث رہے ہیں اور آج سوال جواب، انکوائری ہو رہی ہے تو ان کو حوصلہ کرنا چاہیے، جھوٹے کیسز بنانے والوں کو اب سچے کیسز کا سامنا کرنا چاہیے، انہوں نے 15 سے 20 کروڑ روپے کی توشہ خانے کی گھڑیاں فروخت کرکے 80 فیصد رقم جیب میں رکھنے والے شخص کی صداقت و امانت کا کیا لیول ہوگا، ان کو صادق و امین قرار دینے والا آج خود لوگوں سے منہ چھپاتا پھرتا ہے، عمران خان کی دھمکیوں سے کوئی خوفزہ نہیں ہوگا، قانون اپنا راستہ لے گا۔


اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں