کورونا تشخیصی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے امریکہ کی جانب سےپاکستان کو چار موبائل لیبارٹریوں کی فراہمی

امریکہ کی حکومت نے کورونا اور دیگر متعدی امراض کی تشخیص کی استعداد کار میں اضافہ کے لیےامریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے توسط سے ۴۶ لاکھ ڈالر مالیت کی چار موبائل لیبارٹریز پاکستان کے قومی ادارہ برائے صحت ( این آئی ایچ) کو فراہم کردی ہیں

بدھ 6 جولائی 2022 18:18

کورونا تشخیصی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے امریکہ کی جانب سےپاکستان کو چار موبائل لیبارٹریوں کی فراہمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جولائی2022ء) امریکہ کی حکومت نے کورونا اور دیگر متعدی امراض کی تشخیص کی استعداد کار میں اضافہ کے لیےامریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ)  کے توسط سے ۴۶ لاکھ ڈالر مالیت کی چار موبائل لیبارٹریز  پاکستان کے قومی ادارہ برائے صحت ( این آئی ایچ) کو فراہم کردی ہیں ۔جدیدسہولیات سے آراستہ یہ  متحرک  لیبارٹریز   بیماری کی تشخیص کے عمل میں بہتری، نتائج کی  فراہمی کی مدت میں کمی اورشعبہ صحت کے کارکنوں  کے  بہتر تحفظ  میں معاون ثابت ہوں گی خاص طور پر دُورافتادہ علاقوں میں جہاں تشخیص کی سہولیات محدود ہیں۔

  پاکستان میں امریکہ کے سفیر  ڈونلڈ بلَوم ، وفاقی وزیر  صحت عبدالقادر پٹیل اور متعلقہ وزارت کے دیگر  حکام نے لیبارٹریز حوالہ کرنے کی اس تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)



تقریب کے دوران پاکستان کے صحت حکام اور ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے سفیر بلَوم نے  کورونا وبا کے خلاف  پاکستان کے مؤثر  ردعمل کی تعریف کی اور شہریوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم جلد از جلد مکمل کرنے  کی کامیابی  کو بھی اجاگر کیا۔

سفیر بلَوم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان  ۷۵  برسوں پر مُحیط باہمی تعلقات کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مستحکم کرنے کے لیے  امریکہ اور پاکستان  کے کامیاب  اشتراک  کا بھی ذکر کیا۔آج کے عطیات مذکورہ شراکت کو مزید تقویت بخشیں گے، جن کی فراہمی سے پاکستان کو  مستقبل میں درپیش ممکنہ خطرات کے  خلاف فوری اقدامات میں  معاونت میسر ہوگی۔



سفیر بلَوم نے کہا  کہ  چلتی پھرتی تشخیصی  تجربہ گاہوں کی فراہمی سے صحت کے صوبائی محکموں کی استعداد  میں  بھی اضافہ ہوگا اور  مشکل رسائی والے علاقوں میں  ہنگامی حالات  ،بیماری کے پھیلاؤ  یا   وبا پُھوٹنے کی صورت میں یہ ادارے  فوری اور مؤثر ردعمل کے  قابل ہو سکیں گے.

اس موقع پر  وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے  پاکستان میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے  عمل میں امریکہ کی حکومت  کی معاونت کا شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ یہ معاونت  پاکستان اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے درمیان  مضبوط  باہمی  تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔



واضح رہے کہ کووڈ-۱۹ وبا کے پُھوٹنے سے لیکر اب تک یو ایس ایڈ نے  پاکستان سمیت ۱۲۰  سےزیادہ مُلکوں  میں انسانی زندگیوں کے تحفظ اور وبا  پر قابو پانے کے لیے کام کیا ہے۔  یو ایس ایڈ کی  جانب  سے امداد کا جاری سلسلہ  ہنگامی ریلیف فراہمی، صحت کے تحفظ کے نظام کو  مضبوط کرنے، ٹیکوں کی تیاری اور تقسیم میں معاونت ، صحت عامہ کی تعلیم کو بہتر اورحفظانِ صحت کے کارکنوں اور سہولیات کے تحفظ میں معاونت کا باعث بنتا ہے۔



یاد رہے کہ امریکہ نے پاکستان  کو کووڈ-۱۹ ویکسین کی لگ بھگ ۶ کروڑ۱۵  لاکھ خوراکیں، دس لاکھ کووڈ-۱۹ فوری تشخیصی کٹ، صحت سے  متعلق اہم ترسیلات اور کارکنوں  کو تربیت فراہم کی ہے۔ یہ تمام تر اقدامات  امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو سات کروڑ ڈالر کی براہ راست اور ۳ کروڑ ۳۸ لاکھ ڈالر مالیت کے سامان کی مد میں دی جانے والی امداد کے علاوہ ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں