حکومت تسلیم کرنے کیلئے ہم پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، فواد چوہدری

آرٹیکل 6 لگنا شروع ہوا تو گردنیں زیادہ اور رسے کم پڑ جائیں گے ، پی ٹی آئی اور اداروں کے درمیان تقسیم کی کوشش احمقانہ ہے

جمعرات 11 اگست 2022 22:58

حکومت تسلیم کرنے کیلئے ہم پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، فواد چوہدری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعوی کیا ہے کہ موجودہ حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے ہمارے اوپر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور جبر کیا جارہا ہے، آرٹیکل 6 لگنا شروع ہوا تو گردنیں زیادہ اور رسے کم پڑ جائیں گے ، پی ٹی آئی اور اداروں کے درمیان تقسیم کی کوشش احمقانہ ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

فواد چوہدری نے لاہور کے ہاکی اسٹیدیم میں پی ٹی آئی کے جلسے کے لیے ہونے والے انتظامات سے متعلق کہا کہ ہاکی کلب میں ہم نے پوری ذمہ داری کے ساتھ یقینی بنایا ہے کہ آسٹروٹرف کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹروٹرف ہٹایا جارہا تھا، آسٹروٹرف نیا لگنا ہی ہے، پنجاب حکومت کے ساتھ پوری مشاورت ہوئی اور ہم نے واضح کیا کہ اگر کوئی نقصان ہے تو ہم یہاں جلسہ نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزارت کھیل نے یقین دلایا کہ وہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ہمیں نیا آسٹروٹرف لگانا ہے، اس کے جو بھی اخراجات ہوں گے وہ پی ٹی آئی ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلسہ بھی بہت بڑا ہوگا اور لاہور کے لوگ ثابت کریں گے کہ ان کے دل تحریک انصاف کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات کو وزیراطلاعات بنایا لیکن ہم نے جتنے کام شروع کیا تھا وہ سارے منصوبے تباہ کردیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی ریٹنگ میں اوپر جارہا تھا، اس کا بیڑا غرق ہوگیا اور اطلاعات کے منصوبے تھے، جنہیں ہم نے بڑی مشکل سے ڈیجیٹلائزیشن کی تھی وہ ختم کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اشتہارات کے امور کمپیوٹرائز کرکے انسانی مداخلت کم کی تھی لیکن اس کو بھی واپس کردیا گیا ہے، حالانکہ ہمیں پی ٹی وی 41 کروڑ کے خسارے میں ملا تھا لیکن ہم نے تقریباً 4 ارب کے منافع میں تبدیل کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر یہ ہے کہ اگر یہ مزید دو تین مہینے رہے تو پی ٹی وی دوبارہ خسارے میں جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔'عارف نقوی کا گہرا دوست مفتاح اسمٰعیل ہی'فواد چوہدری نے کہا کہ مصدق ملک پریس کانفرنس میں پوچھتے ہیں عارف نقوی کون ہیں تو مفتاح اسمٰعیل سے پوچھیں کیونکہ وہ اس سے گہرے دوست مفتاح اسمٰعیل کے تھے، جب آپ نے کی-الیکٹرک عارف نقوی کو دی تھی مسلم لیگ (ن) سے پوچھیں کیوں دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن نواز کے پاس 100 ملین ڈالر کہاں سے آئے کہ وہ 100 ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ لے کر بیٹھا ہوا تھا، یہ کیسے نکل آئے۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کئی الزامات تھے لیکن اس کے دو حصے تھا اور سپریم کورٹ نے کریمنل معاملات نیب عدالت کے پاس بھیجا جبکہ نااہل اس بات پر کیا تھا کہ دبئی میں کمپنیاں بنائیں اور اس کمپنیوں سے نواز شریف سمیت تمام ملازمین کو کروڑوں روپے منتقل ہو رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے نااہل کیا گیا تھا کہ ان میں سے ایک کمپنی کے ڈائریکٹر تھے، اپنے اثاثوں میں ان کمپنیوں کو ظاہر نہیں کیا تھا کیونکہ اس کے ذریعے منی لانڈرنگ کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خاندان کی منی لانڈرنگ بعد میں آئی، اس کو لاکر ہم نے وزیراعظم بنایا اور بیٹے کو وزیراعلیٰ بنایا جیسے ہی وزارت اعلیٰ سے اتارا تو لندن چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں صرف بادشاہی کرنے آتے ہیں، ان کا آبائی گھر تو لندن میں ہے تو سارا خاندان آبائی گھر چلے گئے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم پر دباؤ اور جبر سے کہا جاتا ہے کہ ان کی حکومتیں تسلیم کرو لیکن ان کی حکومتیں تسلیم نہیں کی جاسکتی کیونکہ پاکستان کے عوام نے یہ حکومتیں نہیں بنائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہی حکومت تسلیم کی جائے گی جس کی تشکیل پاکستان کے عوام کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے جو بھی کیا ہے وہ پاکستان کے عوام کے لیے کیا ہے لیکن تقسیم کرنے کی جو بھی کوشش ہے یہ انتہائی احمقانہ ہے اور جس طریقے سے اس پر عمل کیا جارہا ہے اس کے نتیجے میں بہت افسوس ناک مناظر ہیں جو سامنے آرہے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کا بول اٴْسی وقت بالا ہوگا جب امیر اور غریب کو برابر کی سزا دی جائے گی، ایسا نہیں ہوسکتا کہ کمزور کو اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جائے اور تگڑے ا?دمی کو ریلیف ملے، جب تک یہ نظام ہے پاکستان بنانا ری پبلک کہلائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں