سینیٹراعظم سواتی نے سی ڈی اے اور ایف بی آر کو کرپشن کی جڑ قرار دیدیا ،کرپٹ لوگوں کے سر قلم کرنے کا مطالبہ

جمعرات 18 اگست 2022 18:38

سینیٹراعظم سواتی نے سی ڈی اے اور ایف بی آر کو کرپشن کی جڑ قرار دیدیا ،کرپٹ لوگوں کے سر قلم کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2022ء) سینیٹ اجلاس میں سینیٹر اعظم سواتی نے سی ڈی اے اور ایف بی آر کو کرپشن کی جڑ قرار دیتے ہوئے کرپٹ لوگوں کے سر قلم کرنے کا مطالبہ کر دیا جبکہ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے معاملے پر پی ٹی آئی نے سینیٹ سے واک آئوٹ کا اعلان کیا مگر احتجاج ریکارڈ نہیں کرایا، پیپلزپارٹی کی شیری رحمان نے تحریک انصاف سے جھوٹ بولنے پر قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا ۔

جمعرات کو چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ایوان بالا کا اجلاس ہوا۔پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے سی ڈی اے اور ایف بی آر کو کرپشن کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت بھی ان کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہی،کرپٹ لوگوں کے سر قلم کئے جانے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت شہادت اعوان نے تشدد اور زیر حراست موت بل 2022 ایوان میں پیش کیا تو قائد حذب اختلاف شہزاد وسیم نے سوال اٹھایا اس بل پر وزیر داخلہ کے دستخط ہیں، اسٹیٹ کہا ں ہی شہباز گل سے متعلق کہا کہ شہباز گل کے ساتھ جو ہوا سب نے دیکھا،شہباز گل اپنی سانسوں کے لئے لڑ رہاہے ،پورے اسلام آباد کی پولیس پمز میں ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایک فاشسٹ حکومت قابض ہے،شہباز گل پر تشدد کا مقصد اپنی مرضی کا بیان ریکارڈ کروانا ہے تاکہ پی ٹی آئی اور عمران خان سے منسلک کیا جا سکے۔تحریک انصاف کے سینیٹر واک آئوٹ کا اعلان کرتے ہوئے جانے لگے تو قائد ایوان سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ واک آؤٹ کیوں کررہے ہیں ظرف دیکھائیں اور سچ کو سونے کا حوصلہ رہیں،بھول گئے رانا ثناء اللہ پر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی،آپ لوگ تو پھولوں پر سونے والے ہیں،آپ نے کون سی صعوبتیں برداشت کی ہیں جس طرح شہباز گل کی انٹری ہوئی اللہ ان کو صحت دے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک جعلی بیمار ملک کا مجرم کیسے دھوکے سے باہر بھاگا ،جعلی بھگوڑے جعلی بیمار کی تعریفیں کی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف بھگوڑا اور آصف علی زرداری ایک بیماری آئیں اور عمران خان کا مقابلہ کریں جس پر حکومتی سینیٹر نے احتجاج کیا تاہم چیئر مین سینیٹ نے اعظم سواتی کے الفاظ کارروائی سے حذف کرنے کی ہدایت کی۔

مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ کھلے عام کہا ہم افواج پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں،آج الحمدللہ عمران خان بھی اسی کیٹیگری میں کھڑے ہیں۔انہ;ںنے کہاکہ عمران خان کی حکومت کی اکانومی کو ملیا میٹ کر دیا ہے چار ماہ کی حکومت نے پچاس لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ تقسیم کی سیاست ہو رہی تاہم سیلاب کی تباہ کاریوں پر کوئی بات نہیں کر رہا،آپ امریکہ کو گالی گلوچ کرتے ہیں لیکن دوسری طرف اس سے معاہدہ کیا،نآپ وہاں پاکستان کے ساتھ کون سی سازش کرنے جا رہی سازش تو پاکستان کے ساتھ یہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف اپنے جھوٹ پر عوام سے معافی مانگے۔ پاکستان تحریک انصاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں آج تک سمجھ نہیں آئی سازش کے تحت ہماری حکومت گرا کر کیوں کرپٹ ٹولے کو بٹھایا بیرون ملک سازش کبھی مفت میں نہیں ہوتی،وزیر خارجہ اس ایوان میں چار ماہ سے جلوہ گر نہیں ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ شہباز گل کی باتیں پارٹی کا بالکل مؤقف نہیں،جو باتیں غلط ہیں اس پر قانون کے مطابق جو بنتا ہے کیا جائے، اگر میرے پر تشدد کیا جائے تو ہوسکتا ہے میں لیاقت علی خان کے قتل کا بھی اعتراف کرلوں گا۔

وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے قانون ملک شہادت اعوان نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں 117 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیاں تھیں، جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔شہر اقتدار میں گداگری میں اضافے پر سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ دارلحکومت میں گداگری عروج پر ہے،ہمیں اس لعنت کو ختم کرنا ہوگا،پولیس میں تحویل کی بجائے ایک کمیٹی بنائی جائے،سخت سے سخت سزا تفویض کریں۔ایوان نے قومی شاہراہیں حفاظتی ترمیمی بل 2022 متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ بعد ازاں سینیٹ اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں