وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ

وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کے 118 سرکاری وکلا کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

Abdul Jabbar عبدالجبار ہفتہ 20 اگست 2022 10:45

وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اگست 2022ء) وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کردی گئی ہیں،وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کے 118 سرکاری وکلا کو فارغ کردیا گیا۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق 127 نئی تقرریاں کی گئی ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرلز سہیل محمود اور ساجد الیاس بھٹی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ اسلام آباد میں 20 اور راولپنڈی میں 13 نئی تقرریاں کی گئیں، اس کے ساتھ ساتھ لاہور میں 31،ملتان 9 اوربہاولپور میں 5 وکلا کی خدمات وفاقی حکومت نے حاصل کی گئی ہیں۔

کراچی میں 16 اور کوئٹہ میں 7 وکلا کی خدمات وفاقی حکومت نے حاصل کیں۔ تمام سرکاری وکلا عدالتوں میں وفاقی حکومت اور اداروں کی نمائندگی کریں گے۔ ادھر گزشتہ روز وفاقی حکومت کی سفارش پر نئے گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی کر دی گئی ،جمیل احمد کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

جمیل احمد کی بطور گورنر اسٹیٹ تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جمیل احمد کی بطور گورنر اسٹیٹ تعیناتی 5 سال کیلئے کی گئی ،وفاقی حکومت کی سفارش پر انہیں گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کیا گیا واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے خالی عہدے پر جمیل احمد کو گورنر اسٹیٹ بینک بنائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم کی منظوری سے جمیل احمد کی بطور گورنر اسٹیٹ بینک تعیناتی کا اعلان متوقع تھا۔

جمیل احمد ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے عہدے پر فائز رہے۔ انہیں 25 اکتوبر 2018 کو 3 سال کیلئے ڈپٹی گورنر تعینات کیا گیا تھا۔ جمیل احمد کا بینکنگ سیکٹر میں 30 سالہ تجربہ ہے۔ نئے گورنر اسٹیٹ بینک کیلئے تیار کردہ فہرست میں ڈاکٹر مرتضٰی ،عاصم میراج، ڈاکٹر سعید احمد کے نام بھی شامل تھے۔ خیال رہے کہ روراں سال مئی میں رضا باقر کی مدت پوری ہونے پر مستقل گورنرکا عہدہ خالی ہوا تھا اور ڈاکٹر مرتضٰی سید قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک کے فرائض انجام دئیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں