حکومت نے اخراجات پورے کرنے کیلئے بینکوں سے اربوں روپے کا قرض لے لیا

حکومت نے بینکوں سے قرضہ ٹریژری بلز کی فروخت سے حاصل کیا۔ بینکوں سے قرضے کا ہدف 850 ارب روپے تھا، 646ارب کی پیشکش موصول ہوئیں

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 1 دسمبر 2022 00:12

حکومت نے اخراجات پورے کرنے کیلئے بینکوں سے اربوں روپے کا قرض لے لیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 نومبر 2022ء ) حکومت نے اخراجات پورے کرنے کیلئے بینکوں سے اربوں روپے کا قرض لے لیا۔ حکومت نے بینکوں سے قرضہ ٹریژری بلز کی فروخت سے حاصل کیا۔ بینکوں سے قرضے کا ہدف 850 ارب روپے تھا، 646ارب کی پیشکش موصول ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے امور نمٹانے اور اخراجات پورے کرنے کیلئے بینکوں سے 215 ارب روپےقرضہ لے لیا۔

حکومت نے بینکوں سے قرضہ ٹریژری بلز کی فروخت سے حاصل کیا۔ بینکوں سے قرضے کا ہدف 850 ارب روپے تھا، 646ارب کی پیشکش موصول ہوئیں۔ اسٹیٹ بینک نے مختصر مدت یعنی 3ماہ کیلئے 206 ارب روپے کے ٹی بلز فروخت کیے۔ 6ماہ کیلئے6ارب روپے اورایک سال کیلئےصرف3ارب کے ٹی بلز فروخت کیے گئے۔ اسٹیٹ بینک نے16نومبر کےمقابلےمیں آج زیادہ شرح سود پر ٹی بلز فروخت کیے۔

(جاری ہے)

3ماہ کے ٹی بلز کا ریٹ 129بیسزپوائنٹس بڑھ کر 16.99 فیصد ہو گیا۔ 6 ماہ کے ٹی بلز کا ریٹ بڑھ کر16.8 اور 12ماہ کے ٹی بلز کا ریٹ 16.84فیصد ہو گیا۔ 6ماہ کے ٹی بلز کے ریٹ میں 107بیسز پوائنٹس،12 ماہ کے بلز کے ریٹ میں 114بیسز پوائنٹس اضافہ ہوا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر بے بسی ظاہر کردی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آئے گا لیکن ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے اس اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی کی تاریخ 3 سے 5 دسمبر ہے، سکوک کی ادائیگیاں موخر نہیں کریں گے، کیوں کہ ایسا کرنے سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں ملک کی ساکھ متاثر ہوگی۔ اس سے پہلے کراچی میں ایک سیمینار سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کامالیاتی نظام معاشی ترقی کے لئے اہم ہوتا ہے، ہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنے کے عادی بن چکے ہیں، ہم قرضے لے کر اخراجات کرتے ہیں، ہمیں اپنی آمدنی بڑھانی اور اخراجات میں کمی کرنی ہوگی، ہمیں میوچل فنڈز اور انشورنس کے بزنس کو ترقی دینی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک نے سودی نظام پر عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کیں، دونوں سرکاری اداروں کے حوالے سے مجھے تشویش ہوئی کیوں کہ شریعت نے سود کی ممانعت کی ہے، سود سے پاک معاشرے کے لئے سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہوگی، 2016ء کے بعد سے اسلامی بینکاری کے فروغ کے اقدامات ٹھپ ہوگئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں