سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا

آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا،صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں،نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں۔سپریم کورٹ کا فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 9 دسمبر 2022 12:43

سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر 2022ء) سپریم کورٹ نے ریکوڈک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا۔ ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر چیف جسٹس آف ہاکستان عمر عطا بندیال نے 13 صفحات پر مشتمل ریکوڈک ریفرنس کی مختصر رائے کا اظہار کر دیا۔سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر 17 سماعتیں کیں۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ریفرنس میں دو سوالات پوچھے گئے۔

معدنی وسائل کی ترقی کے لیے سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت قانون بنا چکی ہے، قانون میں تبدیلی سندھ اور خیبرپختونخوا کا حق ہے۔آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا۔صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی۔

(جاری ہے)

نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں۔بلوچستان اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے۔بیرک کمپنی نے یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہو گا۔کمپنی نے یقین دلایا کہ مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا،ریکوڈک منصوبے سے سوشل منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی،ریکوڈک معاہدے کے مطابق زیادہ تر لیبر پاکستان کی ہوگی۔

ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کیلئے نہیں پاکستان کیلئے ہے۔پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کےلیے قانون بنائےجائیں۔ تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے۔ ریکورڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔ ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی اور صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا تھا۔ بلوچستان اسمبلی کو معاہدے پر اعتماد میں لیا گیا تھا۔ منتخب عوامی نمائندوں نے معاہدے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے دائر صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ کرتے ہوئے کہاتھا کہ خوشی ہے ریکوڈک معاہدے میں بین الاقوامی معیار کی پاسداری کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کی جہاں سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر سماعت مکمل کرتے ہوئے ریفرنس پر رائے محفوظ کی تھی۔

سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے اگلے ہفتے سنائے گا۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ عدالت صدارتی ریفرنس پر رائے دیتے ہوئے بنیادی حقوق کے معاملے پر محتاط رہے گی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ صدر مملکت نے ریکوڈک معاہدے کے قانونی چینلجز پر رائے مانگی ہے مگر ریکوڈک کیس میں حقیقت یہ ہے کہ پاکستان پر کئی ارب ڈالرز کا جرمانہ ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ریکوڈک معاہدے میں وفاقی حکومت نے آئین اور قانون کی پاسداری کی، خوشی ہے کہ ریکوڈک معاہدے میں بین الاقوامی معیار کی پاسداری کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے رکن جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ ریکوڈک ریفرنس میں کسی جانب سے معاہدے کو غیر قانونی نہیں کہا گیا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ تمام وکلا اس بات پر متفق ہیں کہ ریکوڈک شفاف اور عوامی معاہدہ ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریکوڈک معاہدے پر تین سال تک مذاکرات ہوئے ہیں۔دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت عظمیٰ نے رائے محفوظ کرلی جو اگلے ہفتے سنائی جائے گی۔یاد رہے کہ کینیڈا کی مائننگ فرم بیرک گولڈ کارپوریشن کو توقع ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ، بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ منصوبے میں عالمی ثالثی کے تحت 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے راستہ بناتے ہوئے عدالت سے باہر کیے گئے اس کے 6 ارب ڈالر کے تصفیے کی منظوری دے گی۔

21 مارچ 2022 کو پاکستان نے غیر ملکی فرم کے ساتھ عدالت سے باہر معاہدہ کیا تھا، معاہدے کے تحت فرم نے 11 ارب ڈالر کے جرمانہ معاف کرنے اور 2011 سے رکے ہوئے کان کنی کے منصوبے کو بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔19 جولائی 2022 کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور بیرک گولڈ کارپوریشن نے 14 اگست سے ریکوڈک گولڈ پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم 18 اکتوبر کو وزیر اعظم شہباز شریف کی سفارش پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ریکوڈک ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کیا تھا۔اس سے قبل 5 اکتوبر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ریکوڈک منصوبے پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں