آپریشن ضرب عضب میں 2006 دہشتگرد مارے گئے، زیادہ تر علاقہ خالی کروا لیا

پیر 29 دسمبر 2014 17:51

آپریشن ضرب عضب میں 2006 دہشتگرد مارے گئے، زیادہ تر علاقہ خالی کروا لیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ڈیفنس کو بتایا گیا کہ سانحہ پشاور دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا رد عمل ہے۔ آپریشن ضرب عضب میں دو ہزار چھ دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔ تین افسروں سمیت ایک سو ننانوے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ کمیٹی ایل او سی، وزیرستان اور آرمی پبلک اسکول پشاور کا دورہ کرے گی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ڈیفنس کا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔ سیکریٹری دفاع محمد عالم اور عسکری حکام نے کمیٹی ارکان کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا رد عمل ہے۔ آپریشن ضرب عضب میں اب تک دو ہزار چھ دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔ تین افسروں سمیت ایک سو ننانوے جوان بھی فرض پر قربان ہو گئے۔

دہشتگردوں سے زیادہ تر علاقہ خالی کرا لیا گیا ہے۔ آپریشن والے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ایک لاکھ سے زائد اہلکار موجود ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی کے ارکان لائن آف کنٹرول، وزیرستان، سیاچن، آئی ڈی پیز کیمپوں اور آرمی پبلک اسکول پشاور کا دورہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں